رٹ یا آئی سی اے
Admin
02:12 AM | 2020-01-25
رٹ پٹیشن کے بارے میں میں نے آپ کو لیکچر دیا یہ وہ موضوعات ہیں کہ جس میں عام پبلک کو شاید سمجھ نہ لگے لیکن کوشش تو میری یہی ہوتی ہے کہ سادے لفظ میں میں آپ کو بتاءوں لیکن ان موضوعات میں زیادہ آراء جو ہے وہ وکلاء کا آتا ہے اب رٹ دائر کار میں رہتے ہوئے ایک سوال پوچھا گیا کہ کیا ہر رٹ پٹیشن میں مصدرا حکم کے خلاف رٹ یا آئی سی اے لائی کرتی ہے؟آئی سی اے کیا ہے؟ ایک تو میں آپ کو یہ بات بتادوں جو رٹ دائر کار ہے وہ بہت محدودہے رٹ دائر کار میں آپ حقائق پر بات چیت نہیں کرسکتے رٹ دائر کار میں آپ حالات و وقعایات پر بات چیت نہیں کرسکتے ۔ رٹ دائرکار میں آپ نے صرف قان
نی نقطہ پربات چیت کرنا ہے اس قانونی نقطہ کے ساتھ درجنوں حقائق جڑئے ہوں آپ اس کو رٹ دائر کار میں نہیں کرسکتے آپ نے صرف اس قانونی نقطے پے جانا ہے کہ جس میں قانون کسی کو وہ کام کرنے سے منع کرتا ہے یا قانون کسی کواس کام کرنے پر مجبور کرتا ہے قانون کسی کو کام کرنے سے منع کرتا ہے اور وہ منع نہیں ہورہے قانون کسی کو کام کرنے پر مجبو ر کرتا ہے اور وہ کرتے نہیں اور ہمارے پاس کوئی متبادل ذرایعے عدالت موجود نہیں ہے جس میں جا کے ہم اپنا یہ حل کرواسکیں ۔ ہم اپنے اس مظلومیت کی آواز بلند کرسکے کسی فورم میں اور ہ میں ہمارا حق مل جائے آپ رٹ دائرکار میں تب آتے ہیں ایک رٹ دائرکارہوتی ہے کہ آپ کے پاس ریویژن کا حق، درخواست کا حق موجودنہیں ہے لیکن وہ آرڈر غیر قانونی ہے تب آپ ریویژن کا حق میں آتے ہیں تیسرا جو بڑا پیچیدہ سا سوال ہے کہ کیا تعدد آرڈر یا عبوری حکم کے خلاف رٹ لائی کرتی ہے؟اب یہ موضوع جو ہے عبوری حکم یا تعدد آرڈر یہ بڑا گہرا سا سوال ہے تعدد آرڈریا عبوری حکم کی بھی آگے قس میں ہیں اگر وہ تعدد آرڈریا عبوری حکم آپ کو وقتی طور پر نقصان پہنچا رہا ہے جس کا فوری اثر آپ کے نقصان میں ہے اور وہ عبوری حکم یا تعدد حکم جو ہے وہ واضع طور پر غیر قانونی ہے وہ قانون کے خلاف ہے وہ غیر قانونی ہے اس کے خلاف تو آپ رٹ دائر کار میں آسکتے ہیں لیکن اگر کوئی عبوری حکم یا تعدد آرڈر اس قسم کا ہے کہ جس میں آپ کو فوری نقصان کا اندیشہ نہیں ہے اس مقدمے کی کاروائی میں اس کا کوئی اثر نہیں ہے ۔ اس مصدرا حکم اس پاس کردہ آرڈر میں ابھی مزید چوکنا ہوکے حتمی جو ہے ثبوت کی ریکارڈنگ کے بعد کرنی ہے یعنی کہ حتمی شکل ثبوت کی ریکارڈنگ ہونے کے بعد اختیار کرنی ہے تو پھر اس کے خلاف رٹ دائر کار میں نہیں جاسکتے ۔ اب آگیا آپ کا سوال کہ ہر رٹ دائر کار میں جاری کردہ حکم نامہ کو آپ آئی سی اے میں چیلنج کرسکتے ہیں آئی سی اے ذریعے آئی سی اے کیا ہے؟ یہ قانون میں اصطلاحات کا آرڈیننس میں ایک حق دیا گیا ہے آپ کو کہ اگر رٹ میں دیکھیں نہ اگر کو ئی بھی قانونی چارہ جوئی چلتی ہے کوئی بھی کیس چلتا ہے تو اس میں اپیل ہوتی ہے ریویژن ہوتی ہے اس کے بعد رٹ ہوتی پھر سپریم کورٹ ہوتا ہے یہ سارا کچھ معاملات ہوتے ہیں لیکن اگر رٹ کے بعد آپ آئی سی اے میں آنا چاہتے ہیں انٹراکورٹ اپیل : انٹراکورٹ اپیل کہ انہی عدالتوں میں آپ اپیل کرسکتے ہیں رٹ اگر ایک بندے نے سنی ہے تو انٹراکورٹ اپیل آپ کریں گے تو وہ دو جج سنیں گے جن کو ڈیویژن کہتے ہیں اور اگر آپ کی رٹ جو ہے دوججوں نے سنی ہے تواس کے لئے پھرانٹراکورٹ اپیل کے لئے سب سے بڑا ڈسک بنے گا ۔ اب انٹراکورٹ اپیل ہر رٹ میں لائی نہیں کرتی یہ آپ صاف کرلیں کہ انٹرا کورٹ اپیل ہر رٹ میں لائی نہیں کرتی ہر رٹ میں جاری کردہ حکم میں نہیں کرتی انٹرا کورٹ اپیل کہاں پے لائی کرتی ہے؟ انٹرا کورٹ اپیل وہاں پے لائی کرتی ہے جہاں پے زیرِ سماعت نہیں ہوتا فرض کریں خاندانی معاملات ہے خاندانی معاملات میں ایک آرڈر پاس ہوتا ہے 17اے کا وہ آرڈراب موجود بھی نہیں ہے قابل تجدید بھی نہیں ہے آپ آتے ہیں رٹ دائر کار میں رٹ میں آپ کے خلاف آرڈر ہوجاتا ہے کسی کے خلاف بھی جو رٹ دائر کررہا ہے اس کے خلاف ہوسکتا ہے جس کے خلاف رٹ دائر کی ہے اس کے خلاف ہوسکتا ہے اس میں کسی کے خلاف بھی آرڈر پاس ہوجاتا ہے اس میں آئی سی اے لائی نہیں کرتی انٹرا کورٹ اپیل نہیں موجود کیوں کیونکہ معاملا نیچے عدالت میں زیر التواء ہے محکوم ہے اسلئے انٹراکورٹ اپیل لائی نہیں کرئے گی اگر آپ نے اس میں جاری کردہ حکم میں جانا ہے تو آپ سپریم کورٹ جاسکتے ہیں ۔ ایسے ہی رینٹ پٹیشن ہے رینٹ پٹیشن میں انٹرا کورٹ اپیل پاس ہوتا ہے آپ سمجھتے ہیں یہ غیر قانونی ہے اور نقصان دہ ہے آپ رٹ فائل کردیتے ہیں ۔ اب رٹ میں کوئی بھی آرڈر پاس ہوتا ہے ایک پارٹی کے خلاف ہونا ہے ایک پارٹی کے حق میں ہونا ہے جو میرٹ پے ہونا ہے اب جس کے خلاف ہوا ہے اس کے پاس آئی سی اے کا فورم نہیں ہے اب ایک وکیل صاحب میرے ساتھ بحث کر ر ہے تھے کہ بائی سے 22بی کی پٹیشن میں ایک جو ہے وہ آرڈر پاس ہوا آرڈر پاس ہونے کے بعد اس کی قابل احترام درخواست زیر التوا ء تھی اسی دوران میں دوسری پارٹی نے ہائی کورٹ میں رٹ کی وہ رٹ فیصلہ ہوگئی کسی کے خلاف بھی اب وہ کہہ رہے ہیں کہ کیونکہ نیچے قابل احترام درخواست زیر التوا ء تھی اسلئے یہ آئی سی اے میں نہیں جاسکتے بھئی آئی سی اے میں آپ جاسکتے ہیں انٹرا کورٹ اپیل آپ فائل کرسکتے ہیں ۔ فیملی اور رینٹ پٹیشن کی جو باتیں میں نے آپ کو بتائیں وہ مختلف ہے اس سے وہ اس سے اسلئے مختلف ہے کہ بائی سے 22بی کی پٹیشن آپ نے فائل کی وہ تصرف ہوگئی اب وہ زیر التواء نہیں ہے اس آرڈر کو چیلنج کیا گیا وہ آرڈر ختم ہوگیا یا برقرار ہوگیا ۔ اب نہ نیچے بائی سے 22بی کے فورم میں وہ چیز زیر التواء ہے اور نہ ہائی کورٹ میں زیر التواء ہے سنگل ڈسک کے پاس اسلئے آئی سی اے لائی کرتی ہے اسلئے آئی سی اے آپ فائل کرسکتے ہیں یہ قانون میں اصطلاحات کا آرڈیننس میں تفصیل سے موجود ہے وہ کمپلائنز پٹیشن ہے بائی سے 22بی کی پٹیشن کے آرڈر کے لئے وہ کمپلائنز پٹیشن جو ہے وہ آزادانہ ہے وہ کمپلائنز پٹیشن جو ہے وہ رک گئی جب ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی اگر بائی سے 22بی کا آرڈر برقرار ہوگیا تو وہ کمپلائنز پٹیشن چلنی شروع ہوجائے گی آئی سی اے پھر بھی لائی کرتی ہے کیونکہ کمپلائنز پٹیشن کا بائی سے 22بی کا کوئی تعلق واسطہ نہیں ہے قانونی طور پر اسلئے وہاں پے ۔ اب ایک چوتھی صورت آگئی فیمل، رینٹ اب کچھ چیزیں ایسی ہیں کہ آپ کے پاس پہلافورم ریویژن کا ہے وہ 11/7 کی درخواست خارج ہوگئی آپ نے ریویژن فائل کرنی ہے آپ کی ریویژن قبول ہوجاتی ہے مسترد ہوجاتی ہے ایک پارٹی کے خلاف ہی ہونا ہے اب اس پارٹی کے خلاف رٹ دائر کارہے وہ پارٹی جو مشتعل ہے اس ریویژن پٹیشن کے آرڈر کے وہ جائے گی رٹ دائر کار میں جب وہ رٹ دائر کار میں جائے گی اور رٹ دائر کار میں جو فیصلہ ہوگا وہ فیصلہ آئی سی اے میں چیلنج نہیں ہوسکے گا کیونکہ اسکے ساتھ منسلک مقدمات زیر التواء ہے وہ سول کورٹ میں زیر التواء ہے اسلئے آئی سی اے نہیں لائی کرئے گی پھر اسکے بعد آپ سپریم کورٹ جائیں گے یہ آئی سی اے کے حوالے سے تھوڑا سا میں بتا رہا ہوں کہ آئی سی اے ہر رٹ پٹیشن میں صادر کئے گئے آرڈرکے خلاف نہیں ہوتی ان آرڈرز کے خلاف ہوتی ہے جن میں معاملات نیچے کسی عدالت میں زیر التواء نہیں ہے خواہ وہ ریونیو کی کورٹ ہے خواہ وہ کوئی بھی کورٹ ہے ۔ اُمید کرتاہوں کہ میں نے آپ کو آپ کے سوال کا جواب دے دیا ۔
Leave a comment