جگہ پر قبضہ اور مسجد کی تعمیر
کوئی قانون بتائیں ان لوگوں کے خلاف جو کسی جگہ پر قبضہ کر کے مسجد ، چرچ، مندر بنا کر مذہب کی آڑ میں قابض رہنے کی کوشش کرتے ہیں۔
ویسے تو کوئی بھی صاحب علم شخص ایسی حرکت نہیں کرتا کیونکہ کسی بھی صاحب علم شخص کے نزدیک مذہب اسکی زندگی کا سب سے زیادہ اہم جزہوتا ہے اور وہ اپنے مذہب کی بنیاد پر سزا اور جزا کو ذہن میں رکھ کر کوئی کام کرتا ہے۔
اگر کوئی شخص ایسی حرکت کرتا ہےتو یہ یقین کرلیں کہ اسکا مذہب کے ساتھ کوئی تعلق واسطہ نہ ہے بلکہ اور اپنی ذاتی طمع نفسانی کی خاطر یہ عمل کررہا ہے جسکی کوئی بھی مذہب اجازت نہیں دیتا۔
اب اس ک
جواب کہ اگر کوئی ایسا کرلے تو قانون میں اسکے خلاف کیا کاروائی ہوسکتی ہے۔
۱۔ عموماََ یہ حرکت ملزمان اس زمین پر کرتے ہیں جو عرصہ دراز سے خالی ہو اور ۹۰فیصد زمین گورنمنٹ کی ہو۔
پہلا حل: فوری طور پر علاقہ تھانہ میں تحریری درخواست دیں اور اگر وہ پلاٹ تھا اور اس پر صرف قبضہ کرکے عبادت گاہ بنائی گئی ہے تو پھر ۴۴۸پ ت کے تحت مقدمہ ملزم یا ملزمان کے خلاف درج رجسٹر ہوگا۔
اور اگر ملزم یا ملزمان نے کوئی جعلی دستاویز بنائی ہے اس عبادت گاہ کو قانونی ظاہر کرنے کے لیے تو ۴۱۹،۴۲۰،۴۶۸،۴۷۱پ ت اور ۴۴۸پ ت کے تحت مقدمہ درج رجسٹر ہوگا۔
دوسرا حل: آپ بحالی قبضہ کا دیوانی دعویٰ دائر کرسکتے ہیں۔
نوٹ: دونوں حل ایک ساتھ بھی آپ استعمال کرسکتے ہیں۔
Leave a comment