جانشینی کے قوانین(2)
Admin
10:45 AM | 2020-02-19
اس کے بعد آپ نے دعا کرنی ہے کہ ہماری جو ہے نہ اس دعوے کو ڈگری کیا جائے ۔ اس دعوے کو اس نج پے ڈگری کیا جائے کہ مرنے والے کے ہم صرف اورصرف ہم وارث ہیں ہ میں یہ ڈیکلیئر کیا جائے ۔ کورٹ اس پے جو ہے کاروائی پوری کرنے کے بعد ، پارٹی حاضر آنے کے بعد، عوام الناس کے بارے میں اخباراشتہارجاری کرنے کے بعد کورٹ اس میں باقاعدہ طور پر یہ ذہن میں رکھئے گا یہ ڈگر ی پاس کردے گی یہ فیصلہ پاس کردے گی کہ یہ وارثان ہیں ، یہ وارثان ہیں مرنے والے کے تمام ادارے ان کو مانے کہ یہ وارثان ہیں مرنے والے کے اور مرنے والے کی جو غیرمنقولہ پراپرٹی جو ہے اس کووراثت میں کردے ۔ یہ عمل ہوگیا غیر
منقولہ پراپرٹی کا ۔ اب رہ گیا منقولہ جائیداد ،منقولہ جائیداد کا سارا فارمیشن یہی ہے لیکن اس میں ایڈمنسٹریٹر مقرر ہونا ہوتا ہے اس کو آپ عرف عام میں جانشینی کا سرٹیفکیٹ کہتے ہیں اس میں آپ کو ڈگری ملے گی ڈیکلریشن کی غیر منقولہ میں اورمنقولہ میں آپ کو جانشینی کا سرٹیفکیٹ ملے گا کہ آپ جانشین ہیں مرنے والے کے ۔ مثال کے طور پے ایک بندہ فوت ہوتا ہے اسکا ایک اکاءونٹ ہے اس میں کوئی لاکھوں روپے ہے اسکا کوئی گریجوٹی فنڈ ہے اگر وہ سرکاری ملازم ہے وہ مرگیا اسکی جو ہے نہ کوئی گریجوٹی فنڈ ہے، پینشن کے معاملات ہیں یا اس کے کوئی پرائز بانڈز ہیں یا اسکے کوئی سیونگ اکاءونٹس ہیں یا اس کی کوئی گاڑی ہے یا اس کی کوئی موٹر سائیکل ہے ۔ اس طرح منقولہ پراپرٹیز جو اسکی ہیں اس کے بارے میں آپ نے جانشینی کا سرٹیفکیٹ اپلائی کرنا ہے اب منقولہ پراپرٹیز کونسی ہیں جن کے بارے میں جانشینی کا سرٹیفکیٹ مجھے ایک فون آیاوہ کہتے ہیں جی یہ پنکھے ، یہ فریج، یہ صوفے ، یہ بھی تو سارے منقولہ ہے ۔ بھئی میرے قانونی چارہ جوئی کے تحت عدم استحکام، غیرمنقولہ جن کے بارے میں عدالت کا حکم چاہیے وہ والی پراپرٹی جس کی ملکیت کو ٹرانسفر کرنے کا اختیار کسی انسان ، کسی وارث کے پاس نہیں ہے بلکہ وہ آپ کے نام بطور وراثت ایک کاروائی کے تحت آتی ہے ۔ پنکھا ہے آپ کے گھر میں لگا ہوا ہے وہ منقولہ پراپرٹی ہے بلا شہبہ منقولہ پراپرٹی ہے لیکن اس کی وراثت جو ہے وہ ٹرانسفر ہونے کے لئے کسی محکمے میں جانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ آپ کے پاس فریج ہے آپ کے پاس پڑا ہوا ہے مرنے والے کا اب اسکی ملکیت ٹرانسفر کرنے کے لئے بطور وارثان آپ کو کس ڈیپارٹمنٹ میں جانے کی ضرورت نہیں ہے لیکن اگر آپ کے پاس ایک گاڑی ہے مرنے والے کی تواسکی ملکیت ٹرانسفر کرنے کے لئے آ پ کو ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کے ڈیپارٹمنٹ میں جانا پڑئے گا تو وہ آپ سے وارثان مانگیں گے ۔ اگر آپ کا بینک اکاءونٹ ہے تو آپ نے وہ بینک اکاءونٹ میں پڑی ہوئی رقم جو ہے مرنے والے کا بینک اکاءونٹ ہے اور بینک اکاءونٹ میں پڑی ہوئی رقم جو ہے وہ آپ نے اپنے وارثان میں تقسیم کروانی ہے تو آپ کو جانشینی کا سرٹیفکیٹ کے لئے درخواست فائل کرنی پڑے گی جانشینی کے قوانین کے تحت کہ جناب یہ اکاءونٹ ہے مرنے والے کا اس کے ہم قانونی وارثان ہیں یہ رقم ہے اگر رقم کا معلوم نہیں آپ کو اگر آپ کے پاس اس کا ڈیٹا نہیں ہے کہ اس کے اکاءونٹ میں کتنی رقم ہے تو آپ اس جانشینی کا سرٹیفکیٹ میں بینک کو پارٹی بنا لیں گے ۔ عدالت بینک سے بیان منگوالے گی تو ایک ہے بینک ، دو ہے ، چار ہے، چھ ہے ،دس ہیں جتنے بھی ہیں آپ سب کو پارٹی بنا لیں گے تو وہ بیان بینک سے منگوالیں گے وہ بیان منگوانے کے بعد طریقہ کار وہی ہے سوٹ فار ڈیکلریشن کا کہ یہ شخص اس تاریخ کو فوت ہوا اس کے وارثان میں ہم ہیں ہمارے علاوہ کوئی وارث نہیں ہے ہ میں جانشینی کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے ۔ وہ آپ کے حصیز بنا کے کہ اگر ایک لاکھ روپے ایک اکاءونٹ میں ہے تو وہ تمام وارثان کے حصیز بنا کے کہ اتنے اتنے اتنے حصے ایک لاکھ میں یہ ان کے بنتے ہیں وہ ایک جانشینی کا سرٹیفکیٹ جاری کردے گی ۔ اب جانشینی کا سرٹیفکیٹ کے لئے دائر درخواست جب فیصلہ ہوجاتی ہے تو فیصلہ ہونے کے بعد کیا ہم فیصلے کی کاپی لے کے جائیں گے تو بینک مانگ لے گا نہیں بالکل نہیں مانگے گا ۔ اصل میں جانشینی کے قوانین جو ہیں شامل ہوتے ہیں ایڈمنسٹریٹر پے ایڈمنسٹریٹر جو مقرر کرئے گا عدالت ۔ دو قسم کے جانشینی کا سرٹیفکیٹ جاری ہوتے ہیں ۔ ایک جانشینی کا سرٹیفکیٹ اس قسم کاجاری ہوتا ہے کہ جناب ایک سے زائد پارٹیز ہیں وہ کہتی ہیں کہ آپ اے کو ایڈمنسٹریٹر مقررکردیں کہ وہ جانشینی کا سرٹیفکیٹ کی عمل درآمد کروائے ۔ اب اے کو عدالت جانشین مقرر کردیتی ہے ایڈمنسٹریٹر قررکردیتی ہے کہ آپ نے باقی وارثان جو ہیں ان کے حصیز جو ہے اس ریشو سے ان کے جو اندر کئے ہیں ان اس ریشو سے آ پ نے وہ ساری رقم بینک سے نکلوالینی ہے اور اس ریشو سے تمام وارثان میں تقسیم کروا کے رسید لے لینی ہے ۔ اب اس مقصد کے لئے جب جانشینی کا سرٹیفکیٹ جاری ہوتا ہے تو عدالت آپ سے شورٹی بانڈ مانگتی ہے ۔ شورٹی بانڈ اس نج پے مانگتی ہے کیونکہ کے یہ منقولہ پراپرٹی ہوتی ہے ۔ منقولہ پراپرٹی لوگ کھا جاتے ہیں استعمال کرجاتے ہیں ۔ وہ شورٹی بانڈ کیوں لیتی ہے وہ شورٹی بانڈ عدالت اس وجہ سے عدالت لیتی ہے کہ شورٹی ذمہ دار ہوگا کہ اگر کل کلاں کو کوئی اور حصے دار نکل آیا یا کل کلاں کو کوئی بندہ آتا ہے کہ یہ تو وارث ہی نہیں ہے ۔ وارث تو میں اکیلا ہوں یا ہم جو دو تین آئے ہیں ہم ہیں یہ تو وارث ہی نہیں ہے انھوں نے تو عدالت کے ساتھ فراڈ کر کے کھا پی کے چلے گئے ہیں ۔ جب عدالت کے سامنے وہ درخواست آتی ہے کہ اس جانشینی کا سرٹیفکیٹ کو ختم کیا جائے اور ہ میں جانشینی کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے اور یہ رقم ہ میں دی جائے اور عدالت اس نج پے پہنچ جاتی ہے کہ ہاں یہ درست کہہ رہے ہیں تو جب وہ دوسرے بندوں کو بلاتے ہیں تو پتا چلتا ہے کہ شناختی کارڈ بھی جالی ہے سب کچھ جالی ہے تو وہ شورٹی کو پکڑیں گے کہ آپ نے شورٹی بانڈ دیا تھا یہ یہ سارا کچھ فراڈ ہوا ہے وہ بھاگ چکے ہیں اب آپ نے یہ رقم ادا کرنی ہے ۔ اسلئے اگر شورٹی بانڈ ایک لاکھ روپے کا ہے توشورٹی بانڈ دو لاکھ روپے کا لیا جاتا ہے بڑی رقم کا لیا جاتا ہے ۔ جانشینی کا سرٹیفکیٹ لینے کے لئے اور ڈیکلریشن لینے کے لئے طریقہ کار وہی ہے آخر میں آکے معاملات بدلتے ہیں ۔ ڈیکلریشن میں کوئی شورٹی بانڈنہیں لیا جاتا کوئی ایڈمنسٹریشن مقرر نہیں ہوتا ۔ جانشین میں ایڈمنسٹریٹر مقرر ہوتا ہے اگر ایڈمنسٹریٹر مقرر نہیں ہوگا تو تمام جو حصے دار ہیں ان کو علیحدہ یعنی ان کو دوطرفہ کر کے پھر ان کو جانشینی کا سرٹیفکیٹ جاری کیا جاتا ہے اور بینک کو ہدایت کی جاتی ہے کہ جو جو حصے دار آپ کے پاس آئے اس کا حصہ آپ اسکو دے دیں کسی ایک کو نہیں دینا کہ وہ آکے تقسیم کرئے ۔ اُمید کرتا ہوں جانشینی کے قوانین کے بارے میں اور ڈیکلریشن سوٹ کے بارے میں آپ کو میں نے متمعین کردیا ۔
Leave a comment