جانشینی کے قوانین(1)
Admin
10:43 AM | 2020-02-19
یہ جو لیکچر میں آپ کو دے رہا ہوں ۔ یہ لیکچر ہے کہ اگر کوئی شخص فوت ہوجاتا ہے اور اسکی منقولہ یا غیر منقولہ پراپرٹی رہتی ہے ۔ منقولہ میں کیش ، زیورات جو ایک جگہ سے دوسری جگہ سے منتقل کی جاسکے گاڑی یہ چیزیں ہوتی ہیں اور غیر منقولہ پراپرٹی میں وہ ہوتی ہیں جیسے بلڈنگ وغیرہ جو کہ منتقل نہیں کی جاسکتی ۔ اگر ایک شخص فوت ہوجاتا ہے فرض کریں کہ زید فوت ہوگیا ۔ زید فوت ہونے کے بعد اس کے بیٹے ہیں اے ، بی ، سی اسکی بیٹیاں ہیں ایکس ، وائے ، زیڈ اسکی بیوہ ہے ایم اب وہ جب فوت ہوجاتا ہے فرض کریں کہ اس کی ایک پراپرٹی ہے گھر ہے اب اسکے واثان چاہتے ہیں کہ یہ گھر اس کے مرنے کے بعد
طور وارث ہمارے نام پے آجائے تو اسکا طریقہ کار کیا ہے;; اس کا بڑاسادہ سا طریقہ کارہے کہ آپ ایک وکیل صاحب کریں اگر غیر منقولہ پراپرٹیزہیں ایک سے زائد ہیں ایک شہر سے زیادہ جگہ پے ہیں ۔ آپ جہاں پے رہتے ہیں اور وہاں پے کوئی پراپرٹی ہے مرنے والے کی آپ اس جگہ اس کیس کو فائل کرسکتے ہیں بیشک اسکی دیگرپراپر ٹیز دیگر شہروں میں ہے ۔ آپ لاہور میں ہیں مرنے والے کی ایک پراپرٹی لاہور میں ہے، ایک ملتا ن میں ہے، ایک ویہاڑی میں ہے، ایک سیالکوٹ میں ہے، ایک فیصل آباد میں ہے ۔ آپ وہ دعویٰ لاہور میں دائر کرسکتے ہیں یہ بات ذہن میں رکھیں ۔ اب لاہور میں دعویٰ کرنے کے لئے آپ کو کیا کیا چاہیے؟آپ نے اپنے وکیل صاحب کو اپنے شناختی کارڈز کی کاپیز دینی ہے، آپ نے جن ڈیپارٹمنٹ میں وہ پراپرٹیز ہیں ان کو پارٹی بنانا ہے اگر وہ ڈیپارٹمنٹ اس نج پے ہیں کہ وہ کہتے ہیں کہ ہ میں بیشک پارٹی نہ بنائیں آپ ہ میں صرف اعلامیہ لا دیں کہ آپ ان کے قانونی وارث ہیں تو ہم مرنے والے کی پراپرٹی آپ کے نام ٹرانسفر کر سکتے ہیں تو پھرآپ کو کسی ڈیپارٹمنٹ کو پارٹی بنانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ وہ ڈیپارٹمنٹ پارٹی نہیں بنیں گے جن کی ضرورت نہیں ہے جن کی ضرورت ہے کہ ہم پارٹی بنیں گے توپھر اس اعلامیہ کو مانیں گے تو پھر آپ نے ان ڈیپارٹمنٹس کو پارٹی بنا نا ہے جس کے کنٹرول میں وہ پراپرٹیز ہیں جیسے بحریہ ٹاءون، واپڈا ٹاءون، نیسپاک، ایل ڈی اے اسی طرح سوساءٹیز ہیں اگر ان میں سے جن کی بھی ضرورت ہے کہ ہ میں پارٹی بنایا جائے گا ہ میں کورٹ سنے گی ہ میں براہ راست مخصوص کرئے گی تو ہم اس اعلامیہ پر عمل کریں گے ۔ اب چاہیے کیا کیا؟ 1- شناختی کارڈ کی کاپیز 2- مرنے والا ہے اسکے دیتھ سرٹیفکیٹ کی کاپی 3- اس کی جتنی پراپرٹیز ہیں ایک ہے، دو ہے ، چار ہے، چھ ہے، دس ہے انکی فوٹو کاپیز جو ہے آپ نے اپنے وکیل صاحب کو مہیا کرنی ہے ۔ اس کے بعد اس دعوے کو اگر آپ وکیل نہیں کرنا چاہتے توآپ خود بھی فارمولیٹ کرسکتے ہیں سوٹ فار ڈیکلریشن کے ٹاءٹل سے غیر منقولہ پراپرٹیز میں سوٹ فار ڈیکلریشن کی تشکیل یہ ہے آپ نے سب سے پہلا پیراگراف یہ لکھنا ہے کہ جناب یہ پارٹی اس شہر کی رہائشی ہے اور ان کے ایڈریسز بالکل درست ہے ۔ سب سے پہلے آپ نے پارٹی کے ایک ایک کرکے نام لکھنے ہیں جو مرنے والے کے لواحق ہیں اور جن کا آپس میں کوئی جھگڑا نہیں ہے ان کو مدعیان میں لکھنا ہے ۔ مد علیہ میں آپ نے سب سے پہلے پارٹی عوام الناس کو بنا نا ہے عوام الناس کونمبرٹو سے آگے اگر ڈیپارٹمنٹس ہیں انکو یا جن لواحقوں کے ساتھ جن وارثان کے ساتھ آپ شرائط جو ہے آپ کے اچھے مراسم نہیں ہے تو پھر ان کو بنا لینا مثلاََ تین بھائی ، تین بہنیں ایک بیوہ ہے ۔ تین بھائیوں کی نہیں بنتی، ایک بھائی ، تین بہنیں اور بیوہ ایک طرف ہے ، دو بھائی جو ہے ان کی بول چال نہیں توآپ نے ان دو بھائیوں کو جو ہے مد علیہ بنا لینا ہے تاکہ وہ آئیں تو منفی ہے تو کچھ بتا دیں ۔ اس کے بعدٹاءٹل دینا ہے سوٹ فار ڈیکلریشن، ٹاءٹل دینے کے بعد 1- ایڈریسز کا پہلا پیرا گراف آئے گا کہ درست ہے کہ لازمی ہے کہ یہ عدالت کو بتانا کہ یہ جو ایڈریسز دیئے ہیں یہ بالکل درست ہے ۔ 2- دوسرا پیراگراف بتانا ہے کہ مرنے والے کانام یہ تھا، مرنے والا اس تاریخ کو مرا، مرنے والے کے لواحقان میں ورثا میں یہ مدعیان اگر کچھ مدعلیان ہیں تو ان کے علاوہ کوئی قانونی وارث نہیں ۔ ایک لائن لازمی لکھنی ہے کہ مرنے والے کے ماں اور باپ دونوں فوت ہوچکے ہیں اگر زندہ ہیں تو ان کو پارٹی بنانا ہے کیونکہ وہ بانٹنے والے ہیں ۔ 3- مرنے والے کی یہ یہ پراپرٹیز ہیں ۔ 4- ہم متعلقہ محکماجات میں گئے مگر انھوں نے کہا کہ کورٹ سے وارثان کی حد تک ڈیکلریشن لے کے آئیں تو پھر آپ کے نام وراثت کا انتقال ہوگا یا یہ پراپرٹی آپ کے نام بطور وارث منتقل کی جائیگی ۔ 5- ایک کاروائی کی وجہ کا پیرا گراف ہوتا ہے کہ آپ کو بنائے دعویٰ کاروائی کی وجہ کب حاصل ہوا ۔ پہلی دفعہ تب حاصل ہوا جب والد ، والدہ یا جو مرنے والا ہے جس کے آپ وارث ہیں وہ فوت ہوا ۔ دوسری دفعہ تب ہوا جب آپ اس کا انتقال، وراثتی انتقال کرانے کے لئے متعلقہ محکمے میں گئے تو انھوں نے کہا کہ کورٹ سے ڈیکلریشن لے کر آئیں ۔ اس کے بعد یہ بنائے دعویٰ آج تک چل رہا ہے کاروائی کی وجہ روک دی گئی ۔ 6- ا س کے بعد آپ نے پیرا گراف لکھنا ہے کہ ہم تمام یا وارثان اس شہر کے رہائشی ہیں یہ پراپرٹی بھی اس شہر میں ہے یاتمام پراپرٹیز میں سے ایک پراپرٹی اس شہر میں ہے ۔ مرنے والا بھی اس شہر میں فوت ہوا ہے ۔ بنائے دعویٰ یا کاروائی کی وجہ بھی اسی شہر میں پیدا ہوا ہے لہذا اس کورٹ کو اختیار سماعت حاصل ہے اس کورٹ کو اختیار سماعت حاصل ہے کہ اس دعوے کو حل کریں اور اس کا فیصلہ کرئے ۔ آخر میں آپ نے سوٹ کی قیمت لکھنی ہے کہ سوٹ کی قیمت ، عدالت فیس کا مقصدیہ ایک فارمل پیراگراف ہوتا ہے اس میں ڈیکلریشن میں سوٹ کی قیمت جو ہے آپ نے وراثت کی حد تک ڈیکلریشن لینی ہے دو ہزار روپے لکھ دیئے اور کسی بھی عدالت کی فیس کے لئے مختص ہے کہ اس کے اوپرکوئی کورٹ فیس نہیں لگتی ۔ کورٹ فیس کا سنتے جائیں کہ کورٹ فیس جو ہے پچیس ہزار مالیت سے کم مالیت میں نہیں لگتی ۔ پچیس ہزار سے آگے کورٹ فیس لگتی ہے وہ ساڑے سات فیصد کے حساب سے لگتی ہے ۔ اگر مالیت دعویٰ دو لاکھ روپے ہے تو آپ کی ساڑے سات فیصد کے حساب سے پندرہ ہزار کورٹ فیس لگے گی ۔ لیکن یہاں پے ایک بات ذہن نشین کرلیں کہ کورٹ فیس صرف زیادہ سے زیادہ پندرہ ہزار روپے لگے گی بیشک آپ نے ایک ارب روپے مالیت ہو دعوے کی آپ کی کورٹ فیس پندرہ ہزار سے زیادہ نہیں ہوگی اگر کوئی وکیل صاحب یہ کہتے ہیں کہ آپ کی مالیت زیادہ ہے کورٹ فیس زیادہ لگے گی تو آپ یہ لیکچر میر ا ان کو سنا دیجئے گا کہ زیادہ سے زیادہ کورٹ فیس پندرہ ہزار وپے ہے ۔سارے سا ت فیصد ضرور ہے، ساڑے سات فیصد ضرور ہے لیکن جب ساڑے سات فیصد پندرہ ہزار روپے تک پہنچ جائے گا تواسکے بعد روک دیاجائے گا ۔ پندرہ ہزار سے زائد کورٹ فیس نہیں لگتی اور سوٹ فار ڈیکلریشن پے کوئی کورٹ فیس نہیں لگتی، فیملی سوٹ میں پندرہ روپے کی کورٹ فیس لگتی ہے، گائیڈین سوٹ میں پندرہ روپے کی فیس لگتی ہے ۔ یہ باتیں ذہن میں رکھئے گا ۔
Leave a comment