شُفع (3)
Admin
09:36 AM | 2020-02-17
وہ رجسٹری اکنو لج منٹ ڈیو آپ بجھواتے ہیں وہ انکاری واپس آتی ہے یا وہ دینے کے بعد اکنو لج منٹ ڈیوکا کارڈ آپ کے پاس آتا ہے اس کی کاپی ساتھ لگا نی ہے ۔ اب تو خیر ہر جگہ پے پوسٹل سروس موجود ہے لیکن جب موجو د نہیں ہوتی تھی تو صرف رجسٹری جاتی ہوتی تھی اس نے دو ہفتے کا جو ہے نہ ڈاک لینی چلی جانی اکنو لج منٹ ڈیوکی سہولت نہیں ہوتی تھی تو رجسٹری بھی چل جاتی تھی لیکن اب ہے اب ہے لیکن آپ نے رجسٹری وہ نوٹس کرنا ہے بذریعہ پوسٹ بذریعہ پوسٹ آفس رجسٹری اکنو لج منٹ ڈیو اس کی وجہ کہ یہ ایک ریکارڈ کی بنیاد پر عمل ہے ۔ کورئیر کا کیوں نہیں کہا گیا کورئیر کا ریکارڈ کی بنیاد پر
عمل نہیں ہے ۔ ڈاکیے کو مارک ہوتی ہے جب چلے جاتی ہیں اس کے علاقے میں ڈاکیہ جو ہے وہ مستقل ملازم ہوتا ہے ان کاگورنمنٹ کا ملازم ہوتا ہے وہ جاتا ہے وہ جو کچھ اس کے ساتھ بیتتا ہے وہ آکے بتا دیتا ہے اس کو بطور گواہ عدالت میں بھی بلا سکتے ہیں ڈاکیے کو کہ ہاں جی میں نے یہ رجسٹری لی تھی میں گیا تھا فلاں فلاں ملاقی ہوا اس نے وصول کی یا فلاں فلاں ملاقی ہوا اس نے انکار کردیا ۔ یہ سارے کاغذات ساتھ لگاکہ جب آپ دعویٰ دائر کرتے ہیں تو اس دعویٰ میں نوٹس کرنے سے پہلے عدالت کے پاس دو اختیارات ہیں یا تو وہ آپ کو فوری طور پے کہے گا کہ 1/3 زرِ صوم ادا کرئے ۔ اگر آپ نے اپنے دعوے میں کنفرم نالج شو کیا ہے کہ اس شخص نے دو لاکھ کی، تین لاکھ کی، چار لاکھ کی، پانچ لاکھ کی جتنے کی بھی وہ پراپرٹی خرید کی ہے تو عدالت اس کا 1/3 کہے گی کہ ادا کرو عدالت اب جو 1/3 کہے گی ادا کرو تو یہاں پے عدالت کے پاس صوابدیدہ ہے کہ مدت کو کم یا بڑھا سکتی ہے لیکن قانون میں اس صوابدیدہ پے بھی بیڑیاں ڈال دیں کہ عدالت تیس دن کے اندر اندر زرِ صوم جمع کروانے کا حکم کرئے گی تیس دن سے زائد مدت نہیں دے گی زیادہ سے زیادہ تیس دن اس کے بعد عدالت کو اختیار ہی نہیں دیا گیا تیس دن کے اندر اندر آپ نے زرِ صوم جمع کروانا ہے ۔ اب یہاں پے ایک مسئلہ اُٹھتا ہے آپ کہتے ہیں جی مجھے اس کے زرِبیع کا پتا ہی نہیں ہے یہ معلوم ہوا ہے کہ اس نے خرید لی ہے سیل ڈیڈ پے رقم نہیں ہے کسی زمانے میں ہوتا تھا ایسابراہ راست تغیر ہوئی ہے یا سیل ڈیڈ ہماری دسترس میں نہیں ہے تغیر پے کوئی قیمت نہیں لگی مجھے نہیں پتا پھر ممکنہ قیمت عدالت مقرر کرئے گی کہ اس ایرئے میں ایک ایکڑ کی کیا قیمت ہے؟ لیکن یہ سارا عمل تیس دن کے اندر اندر ہوگا تیس دن سے زائد ٹائم نہیں ملے گا آپ کو تجویز کردہ قیمت لگا کے بھی آپ کو 1/3 ادا کرنا ہوگا ۔ اب یہاں پے کچھ پیچیدگیاں آتی ہیں وہ پیچیدگیا ں کیا ہے؟ میں نے آپ کو شروع میں کہا کہ 80فیصد دعواجات صرف تنگ کرنے کے لئے ہوتے ہیں اب یہ زرِ صوم فروخت کی قیمت کا 1;47;3 جمع کروانے کامقصد کیا ہے؟ 1- شُفع کرنے والا سنجیدہ ہے وہ حقیقتاََ اس زمین کو خریدنا چاہتا ہے ۔ 2- اگر تاخیر خریدار کی طرف سے ہوا تو اس کا خمیازہ بھی خریدار کو بھگتنا پڑئے گا اگر آپ نے پلینٹ میں لکھا ہوا ہے کہ اگر بلاوجہ طوالت دی گی کاروائی کو تو مجھے لاگت بھی دی جائے ۔ اب ہوتا کیا ہے جو 80فیصد صرف تنگ کرنے کیلئے مثلاََ اب پانچ ایکڑ زمین بک گئی اب وہ پانچ ایکڑ زمین نوے لاکھ کی تھی اب تیس لاکھ روپے اس نے جمع کروادیا اب خریدار کو پریشانی تو ہوگئی میں نے یہ پراپرٹی خرید کی ہے میں نے دن دھاڑے خرید کی سارے گاءوں کو پتا ہے خریدنے سے پہلے میں دس چکر لگائے یہ کیا وہ کیا میں نے یہ سارا سلسلہ کار کیا لیکن اس نے پھر شُفع کردیا ہے وہ اس کے گھر کے بھی چکر لگا رہا ہے کہ چوہدری صاحب یہ کیا کردیا آپ نے میں نے تو آپ کو بتا یا تھا آپ کہتے کہ مجھے پتا نہیں تھا میں نے توآپ کو پوچھ کر ہی یہ زمین خریدی تھی یا آپ سب کے نالج میں تھا ۔ اب چوہدری صاحب کا من راضی ہوگیا کہ بھئی میں نے اس کو خوب تنگ کرلیا اب وکیل کو کہہ رہے ہیں کہ وکیل صاحب کسی طرح اینج کرو کہ پیسے میں کڈالاں کسی نو کن و کان خبر نہ ہوے ۔ اب وہ پیسے نکلوالیتا ہے نہیں پتا چلتا ممکن نہیں ہے لیکن کچھ ایسے معاملات ہوتے ہیں کہ جس میں نہیں پتا چلا اس نے نکلوالئے ۔ اب وقت کے ساتھ ساتھ مقدمہ چل رہا ہے مقدمہ اس کے حق میں جارہا ہے اچانک ایک خبرآجاتی ہے کہ نہیں جی چوہدری صاحب مقدمہ تُسی جِت گئے او اب چوہدری صاحب کو ہوش آتا ہے کہ پانچ سال گزرنے کے بعد میں مقدمہ جتنے کے قریب ہوں پانچ سال پہلے جس پراپرٹی کی قیمت نو ے لاکھ تھی اب دو کڑور نوے لاکھ ہوگئی ہے وہ جلد ی سے جاتا ہے تیزی میں اٹی سٹی لگا کے تیس لاکھ روپے جمع کروادیتا ہے ۔ تیس لاکھ روپے جمع کرواتے پھس جاتا ہے نہیں پھستا کروادیتا ہے دعویٰ ڈگری ہوجاتا ہے ڈگری ہونے کے بعد اس کی سیل ڈیڈ ختم ہوجاتی ہے اس کو سب کچھ مل جاتا ہے وہ جب پیسے نکلوانے جاتا ہے خریدار تو اس کو وہ بتاتا ہے کہ یہ پیسے تو اس تاریخ کو جمع ہوئے ہیں وہ کہتا ہے کہ یہ تو پانچ سال سے مقدمہ چل رہا ہے یہ سال پہلے پیسے اس میں کیسے جمع ہوگئے؟ وہ پروبن کرتا ہے پتا چلتا ہے کہ جناب پیسے پہلے نکلوالئے تھے جب مقدمہ آخر تک پہنچا جتنے کے قریب ہوا تو اس نے دوبارہ جمع کروادیئے ۔ وہ فوری طور پر عدالت میں جائے گا وہ کہے گا کہ جناب اس نے تو زرِ صوم نکلوالیا تھا وہ دفتر سے ریکارڈ منگوالیا جائے گا رپورٹ منگوالی جائے گی اور جب یہ ثابت ہوجائے گا کہ یہ رقم نکلوالی گئی تھی خواہ دوبارہ جمع کروادی گئی اگر رقم نکلو الی گئی تھی تو وہ سارا کچھ واپس ہوجائے گا ۔ وہ جائیداد دوبارہ اسی خریدار کو مل جائے گی جس نے پہلے خریدی تھی ۔ زرِ صوم جب تک حتمی فیصلہ نہیں ہوجاتاحتمی فیصلہ سے کیا مراد جو فیصلہ کیا گیا ہے وہ حتمی اختیار کر لے حتمی شکل اختیار کرلے کہ اب اس کے خلاف نہ اپیل ہوسکتی ہے نہ نگرانی ہوسکتی ہے نہ رٹ ہوسکتی ہے کچھ نہیں ہوسکتا ۔
Leave a comment