4-پراپرٹی کی خریداری کیسے کریں ؟
Admin
09:35 AM | 2019-12-23
2- تتیمہ کٹا ہوا ہے سب کچھ اوکے ہے وہ سارا کچھ سلسلہ کار آپ کو دے دیتا ہے آپ نے جمع بندی بھی چیک کرنی ہے ۔ کیا ان مالکان میں کوئی تسلسل پایا جاتا ہے ؟آخر ی جمع بندی کب ہوئی؟اس کے بعد جمع بندی کیوں نہیں ہوئی ۔ اگر آ پ کے مالک یعنی جس سے آپ خرید رہے ہیں اس کا نام جمع بندی میں ہے تو پھر سال دیکھیں ، اس کی تاریخ دیکھیں ، کس حکم کے تحت اس جمع بندی میں اس کا نام آیا ۔ اس کے بعد آپ نے کیونکہ آپ ایک قیمتی پراپرٹی خرید رہے ہیں آپ نے اصرار کرنا ہے کہ ہ میں اس کھاتے کی چھانٹ مہیا کی جائے ۔ چھانٹ کہتے ہیں کہ اگر ایک مشترکہ کھاتہ ہے اس میں سو حصہ دار ہیں یا دس حصہ
دار تھے یا سو حصہ دار تھے تو کس نے کب کتنا رقبہ بیچا ؟ اس کھاتے کی ایک رپورٹ چاہیے ۔ وہ رپورٹ آجائے گی کہ یہ کھاتہ اے سے چلا تھا اے کے آگے دو بیٹے تھے آگے ان دو بیٹوں کے چار چار بیٹے تھے آگے ان چار چار بیٹوں کے دو دو بچے تھے ۔ وہ ایک سارا جمع بندی میں ایک چیزتسلسل کے ساتھ چلی آتی ہے اور آخر میں آپ کو اس چھانٹ میں پتہ چل جاتا ہے کہ یہ شخص اتنے مرلے کا مالک تھا اس نے اتنے مرلے بیچ دیا اگر آپ نے بی سے پراپرٹی خرید رہے ہیں ، آپ بی سے پراپرٹی خرید رہے ہیں ، بی،سی سے وہ پراپرٹی خرید رہا ہے سی، ڈی سے وہ پراپرٹی خرید رہا ہے اور ڈی کا چھانٹ میں آجاتا ہے کہ ڈی دس مرلے کا مالک تھا لیکن اس نے پندرہ مرلے بیچ دیا ہے ۔ پٹواری سے مل کے پٹواری کی غفلت ہوسکتی ہے، بہت غلطیاں ہوسکتی ہے ، لالچ ہوسکتا ہے، رشوت ہوسکتی ہے ، فراڈ ہوسکتا ہے کچھ بھی ہوسکتا ہے تو پھر سمجھ لیں کے آپ خطرے میں ہیں ۔ آپ جو پراپرٹی خرید رہے ہیں وہ خطرے میں ہے ۔ کیونکہ جو اس کی جو چین چل رہی ہے وہ ایک جگہ پے آکے خراب ہوگئی ہے کہ وہ دس مرلے کا مالک تھا اس نے ملی بھگت کر کے پندرہ مرلے بیچ دئیے ہیں اس کا مطلب یہ کہ اس نے اپنے حصے سے پانچ مرلے زیادہ بیچ دیئے ۔ اب آگے لڑائی جانی ہے اس نے پندرہ مرلے بیچ دیئے وہ دس مرلے کا استکاک رکھتا تھا آگے اب لڑائی کسی نہ کسی مرحلے پے آنی ہے کہ بھئی جس سے تم نے خریدا وہ تو دس مرلے کا مالک تھا یہ پانچ مرلے میرے ہیں کوئی بھی دوسرا حصہ دار آسکتا ہے ۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ذہنی طور پر اس چیز کو تسلیم کرلیں اس کو مان لیں یہ سودا آپ کے لئے اچھا نہیں ہے ۔ یہ قباحتیں تھیں ۔ میں نے کہا تھا میں ایک ایک کر کے ہر چیز کو کروں گا سارا کچھ ۔ اب جب سے یہ پنجاب میں کمپیوٹرائزڈ سسٹم آیا تقریباََ60 فیصدکمپیوٹرائزڈ ہوچکا ہے اس میں پٹواری کا کردار ختم ہوگیا ہے یہ کہا جاتاہے ہلانکہ ایسا نہیں ہوا ۔ پٹواری نے جو الجھنیں ڈال دیں ہوئی ہیں اس محکمہ مال میں پٹواری کا کردار پٹواری خود ختم نہیں ہونے دے رہا ۔ اب یہ سارا کمپیوٹرائزڈ سسٹم جو ہے وہ اے ڈی ایل آر کے پاس ہے ۔ اے ڈی ایل آر(اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ ریکارڈ) میرا یقین کریں کہ میں بیسیوں مقدمات کرچکا ہوں ، میں بیسیوں مقدمات کرچکا ہوں ۔ اے ڈی ایل آر کا ریکارڈ جو ہے وہ پٹواری کے ریکارڈ سے نہیں ملتا اے ڈی ایل آر آپ کو ایک فرد نکال کے دیتا ہے آپ پھر بھی پٹواری کے مرہون منت ہیں ۔ اسلئے یہ جو میں نے آپ کو اقدام بتائیں ہیں اس کے اوپر تھوڑا سا توجو توجہ دیں ۔ اب بڑا ہی خطرناک ڈیپارٹمنٹ آگیا وہ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ پراپرٹی ٹیکس ایکٹ 1958 کے تحت یہ قائم ہوا ۔ ہوا کیسے؟ سمری بتاتا ہوں لیکچر لمبا ہورہا ہے ۔ جب یہ پارٹیشن ہوئی تو پراپرٹی تو محکمہ مال کے انڈر تھیں پی ٹی ڈیز مسئلے کئے گئے، پی ٹی او مسئلہ کیا گیا یہ سارے معاملات جو ہیں ابتدائی مرحلے میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن پے آگئے انتہائی خطرناک محکمہ ۔ فراڈ کیسے شروع ہوا ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈیپارٹمنٹ کے تحت اگر کوئی پراپرٹی آپ خرید رہے ہیں تو خُدارا خُدارا انتہائی باخبر سے کام لیں ۔ یہ ماں ہے یہ ڈیپارٹمنٹ ماں ہے تمام فراڈ کی کیوں کہ انھوں نے ایک دستاویز بنا دیا ہے پی ٹی1 اور میری سمجھ سے بالا تر ہے کہ اس دستاویز کی بنیا د پے سب رجسٹرار رجسٹریاں پاس کر رہا ہے کوئی میکا نزم نہیں ہے پی ٹی1 میں کرائے دار کانام بھی ہے کہ پی ٹی1 میں قبضے والے کانام بھی ہے ، پی ٹی1 میں مالک کا نام بھی ہے، پی ٹی1 میں وارثان کا نام بھی ہے ملگوبہ بنا ہوا ہے ۔ تھوڑا اس کا لمباہے لیکن میں صرف آپ کو یہ بتا نا چاہ رہا ہوں کہ پی ٹی1 پے آپ نے انحصار نہیں کرناجب یہ پراپرٹی خریدیں ۔ پی ٹی1میرے نام کا بھی نکل سکتا ہے ، آپ کے نام کا بھی نکل سکتا ہے ، زید کے نام کا بھی نکل سکتا ہے، بکر کے نام کا بھی نکل سکتا ہے ۔ آپ کو کوئی پراپرٹی دیکھا کے پی ٹی1 کسی پراپرٹی کا دلوکے رجسٹری کروا کے بندہ نکل جاتا ہے سال بعد پتا چلتا ہے کہ جی میں تو کسی اور پراپرٹی پے قابض ہواہوں یہ تو پراپرٹی ہے ہی نہیں اس کی پراپرٹی تو پہلے ہی کسی اور کی ملکیت میں ہے کسی کے قبضہ میں ہے ۔
Leave a comment