عیسائیت میں طلاق
Admin
05:16 AM | 2020-03-26
عیسائیت میں طلاق کو سمجھنے کے لئے چند باتیں سمجھنی بہت ضروری ہے ۔ پہلی بات تو یہ ہے کہ عیسائیت میں براہ راست میاں بیوی ایک دوسرےکو طلاق نہیں دے سکتے یہ کوئی حق نہیں ہے ان کے پاس وہ سول کورٹ میں اپنے علاقے کی سول کورٹ میں درخواست فائل کریں گے اور مخصوص الزامات دیئے گئے ہیں اس ایکٹ کے تحت سیکشن ۱۰ میں مخصوص الزامات دیئے گئے ہیں کہ اگر یہ یہ چیزیں اگر میاں میں موجود ہے تو بیوی فائل کرسکتی ہے اگر بیوی میں موجود ہے تو میاں فائل کرسکتا ہے۔ ان الزامات کو سمجھنے کے لئے ان کی تفصیل میں جانا ضروری ہے کہ وہ الزامات کیا ہیں؟ سب سے پہلا
جو سمجھنے والی بات ہے وہ ہے زنا کی جس میں ایک مرد ایک عورت کے ساتھ ہمبتری کرتا ہے اس کے ساتھ یا اس کی رضامندی سے اسے زناکہتے ہیں اور وہ آپس میں میاں بیوی نہیں ہے۔ پہلی شرط وہ آپس میں میاں بیوی نہیں ہے۔ دوسری شرط وہ اپنی مرضی سے کررہے ہیں اس ایکٹ کی دفعہ تین میں جو تعریف دی گئی ہیں اس میں یہ ہے ایک گستاخانہ زنا ہے ۔ ایسے رشتے کے ساتھ زنا کرنا کہ اگر آپ کی بیوی مرجائے تو بھی آپ اس رشتے کے ساتھ شادی نہیں کرسکتے عیسائیت قانون کے تحت جن کے ساتھ آپ کا خون کا رشتہ ہے۔ گستاخانہ زنا اگر بیوی اپنے شوہر پر یا شوہر اپنی بیوی پر یہ الزام لگاتا ہے کہ یہ گستاخانہ زنا کاری کا قصور وار ہے ثابت کرنا بعد کی بات ہے۔اس الزام کے تحت بھی طلاق ہوسکتی ہے گستاخانہ زنا کے تحت اگر یہ گرائونڈ ثابت کردیں تو طلاق ہوجائے گی۔ سیکشن ۱۰ میں دوسری چیز ہے انحراف کہ اگر دو سال یا اس سے زائد عرصے سے میاں نے بیوی کے یا بیوی نے میاں کے ساتھ رابطہ نہیں رکھا اور وہ زنا کا مرتکب بھی ہورہا ہے یا ہورہی ہے۔ میں جب لفظ ادھر زنا کا استعمال کروں تو اس کو یہ ذہن میں رکھئے گا کہ میں اڈلٹری کہہ رہا ہوں اور جب میں زنا بل جبر کی بات کروں تو پھر وہ ریپ (عصمت دری) ہوگا اس کا مطلب ریپ ہوگا۔ دوسال یا دو سال سے زائد عرصے سے میاں کے بیوی کے ساتھ رابطہ نہیں یا بیوی کا میاں کے ساتھ رابطہ نہیں اور وہ زنا کا مرتکب ہے یا وہ زنا کی مرتکب ہے ۔ سیکشن ۱۰ میں خاوند کو صرف ایک ہی گرائونڈ دی گئی ہے کہ وہ صرف ایک گرائونڈ کو پورا کردے زناکی ، طلاق ہوجائے گی۔ بیوی کے لئے انھوں نے زنا کے علاوہ یہ بتائی ہوئی ہیں کہ اگر خاوند عیسائیت کا مذہب چھوڑ دیتا ہے عیسائیت چھوڑ دیتا ہے دوسرا مذہب اختیار کرلیتا ہے پھر بھی عدالت طلاق آپ کی کروادے گی۔ اگر بیوی الزام لگاتی ہے کہ میاں نے گستاخانہ زنا کی ہے بائی گیمی کے ساتھ زنا کی ہے ۔ کسی دیگر عورت کے ساتھ زنا کرنے کے بعد شادی کی ہے ، ریپ کیا ہے۔ یہ زنا دو سال سےزیادہ ہوتو پھر بھی وہ پٹیشن فائل کرسکتی ہیں ۔ اب اس میں ایک چیز آتی ہے کہ جب بھی یہ پٹیشن فائل کی جائے گی۔ ایک تو مخالف پارٹی بنے گی جس سے آپ طلاق لے رہے ہیں اگر میاں ہے تو بیوی رسپونڈنٹ نمبر ۱ بنے گی اگر بیوی ہے درخواست گزار تو میاں رسپونڈنٹ نمبر ۱ بنے گا۔ یہاں پر قانون کی منشا یہ ہے کہ زنا کرنے والے کو بھی پارٹی بنایا جائے گا۔ رسپونڈنٹ نمبر ۲بنایا جائے گا ۔ زنا کرنےوالے کو بھی بیوی نے میاں پر الزام لگایا کہ اس نے فلاں عورت کے ساتھ زنا کیا ہے اور فلاں عورت کو بھی رسپونڈنٹ بنایا جائے گا۔ اب رعایت ہے کہ کہاں پارٹی نہیں بنایا جائے گا زنا کرنے والے کو ، سیکشن ۱۱ کی رعایت ہے کہ اگر ثابت کردیا جائے کہ زنا کرنے والی نڈر تھی ایک طوائف تھی وہاں پر اس کو رسپونڈنٹ نہیں بنایا جائے گا یا درخواست گزار کہتا ہے یا کہتی ہے کہ زنا کرنے والے کو میں جانتی نہیں لیکن اس نے زنا کیا ہے وہ ثبوت میرے پاس ہے یا وہ کہتا ہے کہ میں نے ان کو اپنی آنکھ سے زنا کرتے دیکھا ہے لیکن میں زنا کرنے والے کو نہیں جانتی یا میں نہیں جانتا کہ وہ کون ہے؟ میں نے دیکھا اس نے کیا وہ بھا گ گیا مجھے نہیں پتا کہ وہ کون ہے ؟ تو پھر زنا کرنے والا رسپونڈنٹ نہیں بنے گا لیکن عدالت کے اطمینان کے لئےجب کورٹ میں سارا کیس پٹ اپ ہوگیا میاں نے یا بیوی نے طلاق کے لئے پٹیشن فائل کردی یہ سارے الزامات یا کوئی ایک الزام لگادیا۔ اب یہ مکینیکل طریقہ میں اسکے الزامات کو مان نہیں لیا جائے گا۔ درخواست گزار کو ثابت کرنا پڑے گا کہ ہاں یہ الزام لگے ہیں میں نے لگائے ہیں یہ الزام اور میں ان کو ثابت کررہی ہوں ۔- بتانے والی بات یہ ہے کہ اگر آپ کے پاس یہ گرائونڈ ز ہیں تو آپ طلاق کا کیس فائل کرسکتی ہیں یا کرسکتے ہیں ۔ اگر آپ کے پاس یہ گرائونڈز نہیں ہے تو پھر طلاق کا کیس فائل نہیں کرسکتے ۔ آپ کو شوہر پسند نہیں، آپ کو بیوی پسند نہیں، بیوی لڑاکا ہے، شوہر متشددہے، بیوی گھر کے کام نہیں کرتی، بیوی بدتمیز ہے، شوہر گھر کے کام نہیں کرتا، شوہر نان و نفقہ پورا نہیں کرتا۔ یہ کوئی گرائونڈ ز نہیں ہے طلاق لینے کی عیسائیت میں۔ عیسائیت میں میرج بانڈ کو انھوں نے انتہائی مضبوطی سے بلکہ جکڑا ہوا ہے کہ میرج بانڈ اتنی آسانی سے نہیں ٹوٹے گا۔ اب اگر وہ ثابت نہیں کرسکتے تو پٹیشن ختم ہوجائے گی۔ اگر وہ ثابت کرجاتے ہیں تو پٹیشن قبول ہوجائے گی۔ عیسائیت کے تحت عیسائی قانون کے تحت کہ جس میں یہ میرج تحلیل ہوتی ہے۔
Leave a comment