سائبر کرائمز(1)
Admin
11:37 AM | 2020-01-30
یہ بڑا سلگتا ہوا موضوع ہے آج کل کے زمانے میں سائبر کرائمز یہ جو انٹر نیٹ بنیاد ، کمپیوٹر بنیاد کرائمز ہوتے ہیں ان کے بارے میں لوگ بیداری نہیں رکھتے اور بے شمار کیوریز آئی ہیں کہ اس کے بارے میں تھوڑا سا بتا یا جائے ۔ 2016ء سے پہلے جوالیکٹرانک آلات تھیں ۔ اسکے تحت جو کرائمزہوتے تھے ان کو دیگر سپیشل قانون میں ، جنرل لاء میں شامل کرکے تو اس کے خلاف تدارک کیا جاتا تھا ۔ 2016ء میں پھر قانون سازی نے اس کی ضرورت محسو س کی اور الیکٹرانک جرائم ایکٹ2016 کا صوبائی جو ہے وضع ہوا ۔ ساری تحقیق کے بعداور تحقیق کے بعد جو جو ہوسکتا ہے اس کو قلم کیا گیا اور اسکو قلم کرنے کے بعدا
سکو جرمانہ سیکشن میں تقسیم کیا گیا ۔ یہ اگست 2016ء میں یہ ایکٹ آیا ۔ اب یہ ایکٹ آنے کی وجہ تو سب کو پتا ہے کہ انٹر نیٹ ڈیوائسز کے تحت یہ جن کو آپ ہیکرز کہتے ہیں یہ بھی اس ڈومین میں آگئے ۔ کچھ لوگ غلط اکاءونٹ بنا کے کسی کے میرے نام کا زید اکاءونٹ بنا کے اسکو چلانا شروع کر دیتا ہے جبکہ مجھے پتا بھی نہیں ہے پھر جب مجھے پتا چلتا ہے توپھر میں اس کے خلاف کیسے قانونی چارہ جوئی کروں اس کے خلاف کیسے ایکشن لوں ۔ اب ایک چیز تو اس ایکٹ میں واضع ہوگئی کہ الیکٹرانک آلات سے متعلقہ جرائم ہیں جو اس ایکٹ میں بتائے گئے ہیں ۔ اب اس کو میں ایک ایک کرکے آپ کو بتاتا جاءوں گا قس میں کرتا جاءوں گا آپ اس کو سنتے جائیے گا ۔ اب جو جرائم بتائے گئے اورجن کی سزا بتائی گئیں کہ ڈیٹا کی غیر مجازرسائی کی معلومات کہ آپ نے میرا اکاءونٹ تھا یامیری ڈیوائس میں میرا ڈیٹا تھا ۔ آپ نے اس کو میری اجازت کے بغیررسائی کیاصرف اس کو دیکھا کھولا اور دیکھا ۔ اگرآپ یہ کرتے ہیں کہ کسی اکاءونٹ کوکسی اکاءونٹ ہولڈر یا کسی ڈیٹا ہولڈر کی اجازت کے بغیررسائی کرتے ہیں تو اس ایکٹ کے تحت یہ جرم ہے اور اس کی سزا جو ہے وہ تین ماہ قید یا جرمانہ ہے اور جرمانہ 50 ہزار تک ہے یا دونوں بھی ہوسکتی ہیں ۔ اب اگر میرے اکاءونٹ میں کسی نے یا میرے ڈیٹا پے کسی نے غیر اعلانیہ رسائی تو کرلی ۔ اب رسائی کرنے کے بعداگلا قدم اس نے یہ لے لیا اس میں سے ڈیٹا کاپی کیا یا ادھر سے ڈیٹا منتقل کردیا کسی اورجگہ دوسرا قدم اس کی سزا پھر بڑھا دی گئی اس کی سزا چھ ماہ کردی گئی اور اس کاجرمانہ جو ہے وہ ایک لاکھ روپے کر دیا گیایا دونوں اب تیسرا قدم یہ ہے کہ میں نے غیر اعلانیہ رسائی کیا میں نے اس کو کاپی کیا ڈیٹا کو یامنتقل کردیا تیسرا قدم یہ ہے کہ میں نے غیر اعلانیہ رسائی کیا اور رسائی کرنے کے بعد اس ڈیٹا میں مداخلت کی اسکو ردوبدل کرنا شروع کر دیا اس کو بدلنا شروع کردیا اور اگر یہ ثابت ہوجاتا ہے تو پھراس کی سزا زیادہ ہے ۔ دو سال تک قید پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں پھر اقسام کی گئی ۔ میں ہوں اہم عداد وشمار نہیں ہے اہم ڈیٹا کا مطلب ہے بڑا سنسنی خیز ہو حساس نوعیت کا ڈیٹا ہو ۔ میرا ڈیٹا اتنا حساس نوعیت کا نہیں تو پھرمیرے پے سیکشن3،4 اور5 بالترتیب لگے گی ۔ اب اگر وہ ڈیٹا جو ہے حساس نوعیت کا ہے اور میں اس کو صرف غیر اعلانیہ رسائی کرتا ہوں اور کچھ نہیں کرتاتوپھر اس کی سزا ہے تین سال جرمانہ ہے دس لاکھ یا دونوں یہ سیکشن6 میں اہم اعدادوشمار یہ ہے اہم انفراسٹرکچر انفرمیشن سسٹم یا ڈیٹا تک غیر اعلانیہ رسائی کہ کسی کے سسٹم میں جس میں اہم معلومات پڑیں ہوئی ہیں اہم بنیادی ڈھانچہ ہے کوئی پروگرامز ہیں کوئی ایسی کوئی بھی بنیاد کی بنیاد چیز ہوسکتی ہے ۔ میں کمپیوٹر کا اتنا ماہر نہیں ہوں میں موٹا موٹا یہ سمجھ رہا ہوں کہ کمپیوٹر میں پڑے ڈیٹا میں وہ رسائی کرتا ہے لیکن وہ ڈیٹا حساس نوعیت کا ہے تو پھرتین سال سزا یا دس لاکھ روپے جرمانہ یا یہ دونوں ۔ پھر آتا ہے کہ اس کریٹل ڈیٹا یا انفرمیشن سسٹم میں میں ناصرف رسائی کرتا ہوں بلکہ اسکو کاپی کرتا ہوں یا منتقل کر دیتا ہوں تو اس صورت میں پانچ سال سزا ،پچاس لاکھ روپے جرمانہ یا دونوں ۔ اب تیسرا مرحلہ ہے کہ میں مداخلت بھی کرتا ہوں ۔ میں اس میں ردوبدل بھی کرتاہوں اہم انفراسٹرکچر انفرمیشن سسٹم یا ڈیٹاکے ساتھ مداخلت میں اس میں عملی طور پر مداخلت کرتا ہوں میں اس میں ردو بدل کرتا ہوں اس کو نقصان پہنچانے کیلئے تو اس پر سات سال سزا اور جو فائن ہے وہ ایک کڑوڑ روپے تک ۔ اب اس کے بعد آتا ہے کسی جرم کی درجہ بندی کہ یہ اوپر یاکوئی بھی جرم اس کو واضع کرئے ۔ میں الفاظ پڑھے دیتا ہوں جو کبھی کسی بھی انفرمیشن سسٹم یا آلہ کے ذریعے غیر یقینی معلومات کی تیاری کرتا ہے جس سے ناراضگی کی کی وضاحت ہوتی ہے وہ کونساجرم دہشت گردی سے متعلق یا کسی فرد کو جرم ثابت ہونے پر دہشت گردی پیشہ تنظیم کی سرگرمیوں سے متعلق جرم ثابت ہوتا ہے ،تجویز تنظیم کالعدم تنظی میں ، کالعدم تنظی میں وہ مذہبی بھی ہوسکتی ہیں وہ سادہ بھی لیکن وہ تجویزہوں تجویز تنظیم کالادم تنظی میں ۔ انفرادی ہوسکتے ہیں ، گروپس بھی ہو سکتے ہیں ۔ اس کی سزا ہے سات سال قیداور ایک کڑوڑ روپے جرمانہ یا دونوں ۔ اب اس کے بعد آتا ہے سائبر دہشت گردی سائبر دہشت گردی کیا ہے؟سائبر دہشت گردی یہ ہے کہ جو اوپر آپ کو جرائم بتائے گئے ہیں اس کا مقصد یہ ہو کہ آپ نے گورنمنٹ میں ، پبلک میں ایک جنرل کے طور پر، سیکشن آف پبلک یا ایک خاص کمیونٹی یا ایک خاص مثلق میں آپ عدم تحفظ کا احساس، خوف کا عالم پیدا کرنا چاہ رہے ہیں آپ کی شدت یہ ہے ۔ مذہبی انتہا پسندی، نفرت انگیزمذہبی نفرت انگیزی، مثلقی نفرت انگیزی تو پھر اگر کوئی یہ کام کرتا ہے او ر پکڑا جاتا ہے اور ثبو ت مہیا ہوجاتے ہیں تو چودہ سال سزا اور پانچ کڑوڑ روپے جرمانہ یا دونوں اور اگر کوئی نفرت انگیز تقریر کرتا ہے اور انٹر نیٹ پے چلا دیتا ہے اس کی جو ہے نہ سات سال سزا، جرمانہ یا دونوں اور یہ اگر ثابت ہوجاتا ہے کہ یہ سب کچھ کروانے میں کوئی سہولت کار بھی ہے جو اس کام کے کرنے میں فنڈنگ کرتا ہے مثلاََ میرا مقصد مذہبی منافرت پھیلانا نہیں ہے، میرامقصد کسی کے ڈیٹا کی رسائی کرنا نہیں ہے، میرامقصد کسی کے ڈیٹا کو کاپی کرنا نہیں ہے ، منتقل کرنا نہیں ہے، میرا مقصد کسی کے ڈیٹا میں مداخلت کرنا نہیں ہے ۔ جب میں پکڑا جاتا ہوں کہ بھئی آپ نے یہ کیاتو میں کہتا ہوں کہ نہیں میری مداخلت یہ نہیں تھی ۔ مجھے بکر نے کہا ، مجھے زید نے کہا، مجھے اے نے کہا، مجھے بی نے کہا کہ یا ر یہ کام میرے لئے کرو میں بطورنوکری کر رہا ہوں ۔ وہ مجھے ادا کرتا تھا میں یہ کرتا تھا اس کے لئے ۔ وہ مجھے بتاتا تھا کہ یہ راستہ ہے اس میں سے جانا ہے یہ کرنا ہے وہ کرنا ہے تو وہ اس سہولت کار جو اس کو فنڈنگ کررہا ہے وہ بھی سیکشن 12کے تحت جرم وار ہے اور اس کی سزا سات سال ، جرمانہ یا دونوں ہے ۔ پھر الیکٹرانک فورجری آجاتی ہے پھر الیکٹرونک فراڈ آجاتا ہے پھر ناجائز استعمال کا آلہ بنانا، حاصل کرنا، سپلائی کرنا، آلہ بنانا کہ کچھ چیزیں آپ دے رہے ہیں کہ یہ کریں وہ آجاتا ہے ۔ سم کارڈ پے پابندی لگی ہوئی ہے غیر رجسٹرڈ سم دے دیتا ہے یہ بھی سن لیں کہ غیر رجسٹر سم دیتا ہے اس کو باقاعدہ رجسٹر نہیں کرتا تو اس کو تین سال تک سزا اور پانچ لاکھ روپے تک جرمانہ یا دونوں ہوسکتے ہیں ۔
Leave a comment