بیلف(1)
Admin
09:53 AM | 2019-12-23
سوال: ایک سائل نے پوچھا ہے کہ بیلف کیا ہوتا ہے؟اس کا کیا کام ہوتا ہے؟ حل: بیلف:بیلف ہوتا کیا ہے؟بیلف ایک عدالتی مشیر ہوتا ہے، بیلف ایک عدالتی نمائندہ ہوتا ہے، بیلف قرقی کرنے والا ہوتا ہے، بیلف گرفتار کرنے والا ہوتا ہے، بیلف ایک عدالت ہوتی ہے ۔ جب کوئی کورٹ بیلف مقرر کرتی ہے تو یہ ذہن میں رکھیں کہ آپ جب اس کورٹ کے پاس جاتے ہیں تو آپ اس عدالت کو مخاطب کرتے ہیں آپ اس عدالت کو مخاطب کرنے کے بعدیہ کہتے ہیں کہ آپ موقع پر جائیں اور یہ کام کریں یہ میری مشکلات کا حل کریں تو عدالت اپنا ایک نمائندہ مقرر کرتی ہے وہ نمائندہ کوئی بھی شخص ہوسکتا ہے جس کو عدالت چاہے ک
دے وہ عدالت کا نامزد بیلف بھی ہوسکتا ہے، وہ عدالت کا سٹینو بھی ہوسکتا ہے، وہ عدالت کا ریڈر بھی ہوسکتا ہے وہ کوئی بھی ہوسکتا ہے جس کو عدالت چاہے ۔ اب عدالتی بیلف کیا ہوتا ہے اور کب کب جاری ہوتا ہے؟ہابیزکارپس جناب اے کوبی نے غیر قانونی حراست میں رکھا ہوا ہے، اے نے بی کو غیر مناسب حراست میں رکھا ہوا ہے میرا اسکے ساتھ یہ تعلق واسطہ ہے جس کو حراست میں رکھا ہوا ہے مہربانی فرمائیں چلے اس کو حراست سے چھڑوادیں ۔ عدالت اپنا ایک نمائندہ مقررکرتی ہے کہ یہ میرا نمائندہ میرے بحاف پے جائے گا اور وہ بندہ لے کے آئے گا اور اس نمائندے کے پاس وہ تمام اختیارات موجود ہوتے ہیں جو ایک عدالت کے پاس ہوتے ہیں ۔ ہابیزکارپس میں ہب سے بیجا کی پٹیشن میں جب عدالت بیلف مقرر کرتی ہے کہ تھانے میں سے فلاں شخص کو جو یہ درخواست گزار کہہ رہا ہے اس کو برآمد کر کے عدالت میں پیش کرو عدالت اس کی فیس بھی مقرر کرتی ہے لیکن وہ فیس جو ہوتی ہے وہ مشروط ہوتی ہے وہ مشروط یہ ہوتی ہے کہ اگر درخواست گزار نے جو کہا ہے وہ سچ ہے اور وہ سچ ثابت ہوجاتا ہے تو بیلف کی وہ فیس واپس ہوتی ہے وہ درخواست گزار کو واپس کی جاتی ہے ۔ اب درخواست گزار بیلف مقرر کرواتا ہے بیلف تھانے جاتا ہے تھانے داخل ہونے کے بعد سب سے پہلا کام بیلف کرتا ہے کہ روزنامچہ اپنی تحویل میں لیتا ہے روزنامچہ تحویل میں لے کے اپنے ہاتھ سے لکھ دیتا ہے کہ اس وقت میں ادھر موجود ہوں سب سے پہلے محرر سے پوچھتا ہے جو اس روزنامچے کا نگران ہوتا ہے کہ فلاں فلاں شخص تمھاری حراست میں کدھر ہے وہ انکار کرتا ہے اقرار کرتا ہے جو بھی کرتا ہے وہ جو بندہ جاتا ہے کہتا ہے ہاں بھئی بتاءو کدھر ہے وہ پھر جاتا ہے پیچھے کمروں میں ادھر اُدھرجہاں پر بھی نشاندہی کرتا ہے وہ بندہ برآمد ہوجاتا ہے وہ اسی ٹائم اس میں لکھے گا کہ یہ برآمد ہوچکا ہے اگر عدالتی ٹائم موجود ہے تو وہ اسی وقت اس کو لے کے اور پولیس کو لے کے عدالت میں پیش ہوگا اور عدالت میں کہے گا کہ جی یہ بندہ لے آئے لیکن اگر عدالتی ٹائم ختم ہوچکا ہے تو وہ پھر اس پولیس والے کوپابند کرئے گا کہ صبح اس کو عدالتی وقت میں عدالت میں پیش کرئے بیلف ایک بڑا مضبوط شخص ہوتا ہے ۔ اب اسی طرح دیوانی معاملات میں آجائیں دیوانی معاملات میں کوئی ایسافیصلہ اور فرمان ،عداوت ہونے کے لئے آتی ہے کہ جس میں عدالت کا اثالتن وہا ں جاکے وہ معاملات ڈگری کو متمعین کرنا ضروری ہے تو پھر عدالت بیلف مقرر کرتی ہے کسی جگہ کا قبضہ لے کے دینا ہے بیلف جائے گا قبضہ لے دے گا، جگہ خالی کروانی ہے بیلف جائے گا خالی کروادے گا ۔ اب بیلف کے پاس کیا کیا اختیارات ہیں ؟ وہ جاتا ہے آگے سے مزاحمت ہوتی ہے بیلف ان کے اوپر ایف آئی آر کرواسکتا ہے کہ میں عدالت آئی ہوں میں عدالت کا نمائندہ آیا میں عدالت کا مشیر آیا اورمیرے ساتھ یہ بدتمیزی کی گئی ہڑتال کی کاروائی کی جائے گی اور اگر بیلف سمجھتا ہے کہ میں اکیلا گیا نہیں ہوا جاتا ہے معاملات ایسے ہیں عدالت واپس آتا ہے کہتا ہے جی معاملات مخدوش ہیں مجھے پولیس فورس چاہیے عدالت کہتی ہے جاءو پولیس فورس لومیرے حکم کی تعمیل کر کے آءو بیلف جائے گا تھانے تھانے سے پولیس لے گا پولیس لے کے موقعے پے جائے گا اور اسکی عمل آوری کروائے گا ۔ بیلف کے پاس اگر وہ جائیداد پے تالا لگا ہوا ہے تو اس کے پاس یہ بھی اختیارات ہیں کہ وہ تالا توڑ دے جب عدالت اس کو حکم دے گی کہ ہاں اگر تالا لگا ہوا ہے توڑ دو تمھیں اختیار ہے بیلف وہ تالا توڑ کے بھی وہ قبضہ دلوائے گا ۔ پھر بیلف کا تیسرا رخ آتا ہے وہ آتا ہے کرائے کے معاملات میں کہ کرائے دار بیٹھا ہوا ہے خالی نہیں کررہا ڈگری ہوگیا عداوت میں گئے گئے نہیں خالی کررہا بیلف اکیلا گیا نہیں خالی کررہا بیلف کے ساتھ پولیس جائے گی اس کا سامان اُٹھا کے باہر پھینکے گی اور بیلف قبضہ دے گا ۔ چوتھا رُخ بیلف کاگائیڈین پٹیشن فائل ہوئی بچے کی حوالے ماں یا باپ کے پاس ہے ماں یا باپ اینٹروم میٹنگ کرنے آتے ہیں تو عدالت اگر ماں کے پاس نابالغ ہے تو عدالت بیلف کو بچہ حوالے کرئے گی کہ جاءو بھئی اس کے باپ کے ساتھ ملاقات کرواءو اگر ماں سے بچہ لے کے باپ کو دینا ہے ایک دن دو دن کے لئے تو عدالت بیلف مقرر کرئے گی کہ ماں سے بچہ لے کے باپ کے حوالے کرو اور باپ کو ہدایت ہوگی کہ بیلف کو اتنی مدت کے بعد بچہ واپس کرو بچہ بیلف لے کے ماں کو واپس کرئے ۔ بیلف کا بنیادی مقصد یہ ہے کہ عدالتی کام جو فزیکل کرنے والے ہیں بیلف ان میں معاون ہو مدد گارہو ۔ بیلف عدالتی نمائندہ عدالتی معاون بیلف کی فیس مقرر ہوتی ہے کسی جگہ پے فیس واپس ہوجاتی ہے کسی جگہ پے اس کی فیس ہوتی ہے عمل آوری کے بعد وہ واپس نہیں ہوتی کسی جگہ پے کوئی فیس نہیں ہوتی مثلاََ ملاقات کروانی ہے اس میں بیلف کی کوئی فیس نہیں ہے وہ ا س کی ڈیوٹی ہے وہ عدالتی بیلف ہوتا ہے عدالت کا نمائندہ ہوتا ہے عدالت کا نامزد بیلف ہوتا ہے ۔ اب میں اُمید کرتا ہوں کہ بیلف کے بارے میں میں نے آپ کو جو ہے وہ اتنا نالج دے دیا ہے کہ آپ کو بیلف کی سمجھ لگ جائے کہ بیلف ہوتا کیا ہے؟ اب میں دوسری طرف نہیں نکلنا چاہتا کہ بیلف کی آڑ میں ہم کیا کیا کرجاتے ہیں وہ ایک لمبی کہانی بن جائے گی لیکن بیلف کی حد تک میں نے آپ کوبتا دیا کہ عدالتی بیلف یہ ہوتا ہے ۔ ایک اور بات عدالتی بیلف کے علاوہ بھی بیلف ہوتے ہیں جو کہ مختلف اداروں کے ہوتے ہیں مختلف ادارے بھی بیلف رکھتے ہیں جن کے پاس دائرہ کار عدالتی کوزائی ہوتی ہے عدالت جیسی اختیار سماعت عدالی پیور نہیں ہوتی عدالت جیسی ہوتی ہے کچھ ادارے ایسے بھی ہوتے ہیں میں آہستہ آہستہ آپ کو انشاء اللہ انشاء اللہ تعالیٰ قانون کی اتنی آگاہی لے آئونگا کہ آپ سینہ تان کے اپنے وکیل کے پاس جائیں گے اور وکیل کی سننے کی بجائے اپنی سنائیں گے کہ آپ نے یہ کرنا ہے کیونکہ ہمارے پاس وکالت کا لائسنس نہیں ہے ہ میں سب کچھ پتا ہے آپ نے یہ یہ کرنا ہے ہم آپ کو آپ کی فیس دیں گے ۔ آپ نے صرف اس بات پے فوکس کرنا ہے کہ وکیل صاحب قانونی نقات کو پڑھ لیں قانونی نقات پے مار نہ کھائیں طریقہ کارکا ہ میں پتا ہے کہ یہ ہونا ہے ۔
Leave a comment