ضمانت (2)
Admin
05:59 AM | 2019-12-28
اس سارے معاملے کو سامنے رکھتے ہوئے عبوری ضمانت کا فیصلہ عدالت کرئے گی ۔ آخر بہت محدود ملزم نے ثابت کرنا ہے مدعی بدنیت ہے پولیس اس کے ساتھ ملی ہوئی ہے میرا موقف پولیس نہیں سن رہی عدالت کہے گی مجھے سناءو مجھے بتاءو ۔ قابل ہوگا ریلیف ملے گا ۔ مدعی کہتا ہے کہ جناب پولیس ملز م کے ساتھ مل گئی ہے، میرے گواہوں کو بھی ڈریا دھمکایا جارہا ہے، میرے ثبوتوں کو بھی ضائع کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، مجھے بھی ڈرایا دھمکایا جارہا ہے اور یہ میرے ثبوت ہیں جس سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اس نے یہ بعد از نظر میں یہ ثابت ہو تا ہے اس نے یہ جرم سرزد کیا ہے یہ کسی ریلیف کا حقدار نہیں ۔ اگر اس
و چھوڑ دیا گیا اگر اس کو عبوری ضمانت دے دی گئی تو میرا کیس نیچے گرجائے گا اس میں ریکوری شامل ہے اس میں اس سے ریکوری ہونی ہے اس سے برآمدگی ہونی ہے جرائم کے ہتھیار کی اس کو مدنظر رکھتے ہوئے وہ بحث کرئےگا اور جج ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے فیصلہ کرئے گا ضمانت منظور کرئے گا یا خارج کرئے گا ۔ اب دوسری قسم آگئی گرفتاری کے بعد مقدمہ ہوا مجھے گرفتار کرلیا گیا پہلا عمل چلے گا اس کا فزیکل ریمانڈ کا جسمانی ریمانڈ کا کہ پولیس کہے گی کہ اس کو آ ج ہم نے گرفتار کیا ہے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر ہم نے عدالت میں پیش کردیا ۔ عدالت سے استدعا کرئے گی کہ اس سے تفتیش بقیہ ہے اس کاجسمانی ریمانڈ دیا جائے جسمانی ریمانڈ ہوتا کیا ہے؟جسمانی ریمانڈ کہتے ہیں کہ جب پولیس کسی بندے کو گرفتار کرتی ہے اور قانون کہتا ہے کہ اگر چوبیس گھنٹے کے اندر اندر تفتیش مکمل نہیں ہوئی تو مزید جسمانی ریمانڈ کے لئے چوبیس گھنٹے کے اندر اندر آپ اس کو مجسٹریٹ کی عدالت میں یا عدالت کی پہلی چینز میں پیش کریں گے ۔ عدالت کی پہلی چینز کچھ قوانین ایسے ہیں جس میں سیشن جج ہوتا ہے ایڈیشنل سیشن جج ہوتا ہے اور کچھ مقدمات ایسے ہیں جس میں مجسٹریٹ ہوتا ہے عدالت کی چینز میں اب وہ جسمانی ریمانڈ کے لئے لے کے آئیں گے مجسٹریٹ کے پاس اور کہیں گے کہ چوبیس گھنٹے میں تفتیش نہیں ہوئی اس سے یہ برآمدگی ہونی ہے یہ اور وہ لکھ کے لائیں گے اور ریمانڈ کی استدعا کریں گے ۔ اب جب وہ مجسٹریٹ مثل کا معائنہ کرئیگا کہ کیا کوئی ایسا جرائم کے ہتھیار ہے کرائم رپورٹ ڈپٹ کرتی ہے کہ کوئی ایسا جرائم ہتھیار ہے یا کوئی ایسا جرائم کی مصنوعات ہے یا کوئی ایسے عوامل ہیں کہ جس کے لئے اس کا جسم پولیس کو حوالے کیا جائے تفتیش کی غرض سے اگر تو عدالت متمعین ہوتی ہے تو وہ پھر اس کو پروڈیوٹک ریمانڈ دے دے گی پروڈیو ٹک ریمانڈدو دن کا ، تین دن کا ، چار دن کا ، پانچ دن کا عام قوانین میں چودہ دن سے زیادہ کا ریمانڈ نہیں ملتاسپیشل لاء ز میں نوے دن کا بھی ریمانڈ مل جاتا ہے اگر کسی نے سپیشل لا ء کے تحت کوئی جرم سرزد کیا ہو جیسے نیب جیسے پہلے دہشت گردی کی کاروائی کے تحت ۔ اب وہ تفتیش مکمل ہونے کے بعد اس کو جوڈیشل حوالات میں بھیج دیا جائے گا وہ پولیس کی تحویل سے نکل جائے گا وہ جوڈیشل لاک اپ میں چلا جائے گا جوڈیشل حوالات میں جیسے ہی جائے گا اس کی ضمانت بعداز گرفتاری دائر کی جا سکتی ہے جب اس کی ضمانت بعد از گرفتاری دائر کی جائے گی تو اس میں آپ نے کیا ثابت کرنا ہے اب عبوری کے معاملات کچھ اور ہیں بعد از گرفتاری کے کچھ اور ہیں آپ کہتے ہیں کہ آپ پے الزام تھا کہ اس نے یہ یہ چیزیں چوری کیں جی میں سات دن دس دن فزیکل ریمانڈ میں رہا ہوں مجھ سے کوئی برآمدگی نہیں ہوئی ۔ اگر ان کا کیس یہ ہے کہ یہ میں نے چوری کیا اور وہ صفحہ مثل پر نہیں آئی وہ چیزیں صفحہ مثل پر آرٹیکل نہیں آئے تو جناب استغاثہ میرے اوپر کیس کیسے ثابت کرئے گا؟ میں ان کے پاس اتنے دن فزیکل ریمانڈ میں رہا مجھ سے کچھ برآمد نہیں ہوا میں نے یہ چوری کی ہی نہیں میرا مزیدجیل میں رہنا کسی بھی طرح استغاثہ کو نقصان دہ نہیں میرے خلاف استغاثہ کے پاس کوئی ثبوت ہے ہی نہیں جس کی بنیاد پر یہ یہ کہہ سکیں کہ اگر اس کو ضمانت پے رہا کیا گیا تو ہمارے یہ ثبوت ہیں ان کو یہ ضائع کردے گا یا کوئی ثبوت اس نج پے ہے ہی نہیں ہے جو ضائع ہوسکے ۔ میرا مفرور ہونے کا کوئی خدشہ نہیں مدعی زور لگائے گا کہ جناب اس کو چھوڑ دیا جائے گا تو مفرور ہوجائےگا اس کو چھوڑ دیا جائے گا تو استغاثہ کی شہادت کو نقصان پہنچائے گا ۔ اس کو چھوڑ دیا گیا تو یہ جرم پھر دوبارہ دہرائے گا ۔ اس دلیل میں تب استغاثے کی جان ہوگی اگر استغاثہ یہ ثابت کردے کہ اسی طرح کا جرم اس نے پہلے بھی عہد کیا تھا ۔ اگر اس طرح کا جرم اس نے عہد نہیں کیا تو ملزم یہ مشکل پار کرگیا کہ میں باہر نکل کے دوبارہ نہیں دہراءوں گا کیونکہ اس نے پہلے کبھی ایسا جرم اس کے اوپر الزام لگا ہی نہیں ۔ میں مفرور نہیں ہونگا اس کی بہت سی وجوہات ہوسکتی ہے میں مفرور نہیں ہونگا میں سرکاری ملازم ہوں جرم اسکی فطرت کا نہیں کہ میں اپنی سرکاری سابق لے لوں اس جرم میں بے گناہ ہوں میں کہیں مفرور نہیں ہوسکتامیری زمین جائیداد ہے ادھر میں وہ چھوڑ کے مفرور نہیں ہوسکتا بہت سے عنصر ہوسکتے ہیں جو کہ ملزم نے ثابت کرنے ہیں کہ میں مفرور نہیں ہوسکتا یہ ساری باتیں بعد از ضمانت میں کہ مجھے باہر نکالا جائے میں یہ یہ یہ نہیں کروں گا مجھے باہر نکالا جائے یہ یہ یہ ثبوت جولازمی ہیں جو کنکریٹ کی سطح کے ہیں اس جرم کو ثابت کرنے کے لئے میرے خلاف ہے نہیں ۔ ان چیزوں کو مد نظر رکھتے ہوئے کوئی بھی عدالت بعداز ضمانت دیتی ہے اور اگر یہ چیزیں موجود نہ ہو تو بعد از ضمانت خارج کردیتی ہے ۔ یہ تو میں نے ایک سمری دے دی کہ یہ ضمانت کا تصور ہے، ضمانت کی اہم دو قس میں بھی بتادیں کچھ آپ الجھن میں نہ پڑ جائیں وہ بھیجنے کی معطلی ہے جب کسی کو سزا مل جائے تووہ426 کے تحت بھیجنے کی معطلی کے لئے کرتا ہے یادفعات ضمانت کے قابل ہیں تووہ498 کی بجائے 496 کے تحت بھی جاسکتا ہے مجسٹریٹ کے پاس یہ ساری باتیں کہ وہ اگر میں زیاد ہ اس کی تفصیل میں جاءوں گا توآپ الجھ جائیں گےا اہم چیزیں میں نے آپ کو بتا دیں ۔
Leave a comment