خلع کے بعد سامان جہیز واپس لینے و دینے کے لئے کیا کریں؟
Admin
01:36 AM | 2020-03-21
سوال:میر ی بیوی نے خلع لے لی ہے ۔ اب سامان جہیز کا دعویٰ دائر کیا ہوا ہے اور وہ سامان جہیز وہ لسٹ کے مطابق اس کے پاس نہیں پڑا ہوامگر بیوی نے زیادہ کا دعویٰ کیا ہے ۔ جواب:آپ نے اپنا کونسل مقررکیا ہوگاوکیل مقرر کیا ہوگا ،اگر تو آپ سچے ہیں تو یہ اپنے ذہن میں رکھیں کہ فائدہ آپ کا ہے ایسے کیس بھی ہیں ، جس میں ڈیڑھ ڈیڑھ کڑوڑ روپیہ بیوی نے سامان جہیز مانگا اور الحمداللہ اس میں وہی ڈگری ہواجس کی لسٹ دی گئی کہ یہ ہمارے پاس سامان جہیز پڑا ہے یہ جب چاہیں آکر لے لیں ۔ اب اس کے لئے حکمت عملی اپنانی ہوتی ہیں ۔ سچ کوسچ ثابت کرنابدقسمتی سے اس ملک میں بہت مشکل ہے لیکن نام
مکنات میں سے نہیں ۔ آپ اپنے کونسل سے، اپنے وکیل سے یہ باقاعدہ طور پر جا کر کہیں کہ وہ آپ کی جانب سے ۔ایک درخواست اس مقدمے میں جج صاحب کو پیش کریں ۔ اس کے ساتھ ایک فہرست لگائیں جو سامان جہیز آپ کے پاس موجود ہے اور قانون میں ایک اجازت موجود ہے حلف کی اس درخواست میں آپ آفر کریں کہ میں حلف اُٹھانے کیلئے تیار ہوں ۔ قرآن پر حلف اٹھانے کے لئے تیار ہوں میرے پاس یہ سامان جہیز کی لسٹ کے مطابق سامان جہیز موجود ہے اور میں کسی بھی وقت ان کو واپس کرنے کے لئے تیار ہوں ۔ ۔آپ عدالت میں ایک درخواست گزاریں کہ سابقہ بیوی کے گھر والے جان بوجھ کے یہ سامان جہیز نہیں اٹھا رہے یہ سامان جہیز میرے پاس پڑا ہوا ہے یا تو آپ میری سابقہ بیوی کو ہدایت کریں کہ وہ یہ سامان جہیز اٹھائیں یا ایک گودام کرائے پر لیا جائے اور بیوی کا سامان اس میں رکھوادیا جائے ۔ اگر میں سچا ثابت ہونگا تو اس گودام کا کرایہ سابقہ بیوی دے گی اور اگر میں جھوٹا ثابت ہوا تو اس کا کرایہ میرے ذمے ہوگا ۔ یہ وہ اقدامات ہیں جو کوئی بھی مقدمہ کرنے سے پہلے آپ نے تیارکرنے ہوتے ہیں آپ سے مراد آپ کے وکیل نے ،آپ کونسل اسکو مقررکریں جو آپ سے یہ سارا کچھ پوچھے جو آپ کو یہ سارا کچھ بتائے کہ یہ اقدامات ہیں ، یہ کرنا ہے، یہ دستاویزات چاہیے ، یہ معاملات ہیں جب آپ کو خود پتا چل جائے گاکہ میری تجویز کی میرے مقدمے کی گہرائی میں یہ جا چکے ہیں تب وہ آپ سے اپنی پیشہ ورانہ فیس مانگتے ہیں تو ان کو پیشہ ورانہ فیس ادا کی جائے ۔ بے شمار مقدمات ایسے آتے ہیں کہ جس میں دس پندرہ ہزار روپیہ فیس کی ادائیگی کر کے کونسل کو کر لیا جاتا ہے اس کے بعد مقدمے کو تباہ و برباد کر واکے پھر آکر کہتے ہیں جی آپ ہمارے سے جو مرضی لے لیں ہمارا مقدمہ درست کردیں ۔ ان معاملات میں آپ اپنے آپ پر رحم کیا کریں معاملہ وکیل کوپہلے سمجھائیں اور پھر اسکے بعد جو اس نے کرنا ہے وہ سمجھیں ۔ اگر کوئی کونسل آپ کو نہیں سمجھاتا ، نہیں بتاتا،تو اسکا مطلب یہ ہے کہ وہ خود نہیں کرے گا، مقدمہ وہ کسی سے پوچھ کر مقدمہ کرے گا ۔ اسلئے آپ قابل وکیل کریں ۔ کرنے کے بعد یہ ساری باتیں اس کے علم میں ہوتی ہیں اور وہ بہترین طریقے سے آپ کا مقدمہ لڑتا ہے
Leave a comment