قبضہ کے بغیر پراپرٹی حبہ کرنا
Admin
11:00 PM | 2020-03-24
سوال: میرے باپ نے پراپرٹی مجھے ہبہ کردی تھی اور میرے بھائی کچھ حصے پے قابض ہیں میں یہ قبضہ کیسے واپس لوں؟ جواب: اس کے لئے میں ایک مقدمہ بیان کرنا چاہوں گا یہ سپریم کورٹ تک یہ فیصلہ ہوا تھا ایک شخص نے اپنے بیٹے کو مکان ہبہ کردیا ۔ زبانی ہبہ ہوا پھر یادداشت ہبہ نامہ ہوئی پھریاداشت ہبہ نامہ کو رجسٹر ڈکروایا گیا پھر اس کی ویرییشن پاس ہوئی ۔ باپ کے فوت ہونے کے بعد جس کے نام ہبہ ہوا تھا اس نے دعویٰ دائر کیا کہ یہ گھر مجھے ہبہ ہوگیا ہے اور یہ میرے بھائی بھی اس گھر میں رہتے ہیں یہ مجھے قبضہ حوالے کریں اور کرایہ بھی اداکریں ۔ وہ دعویٰ سول کورٹ نے ختم کردیا ایپلٹ کور
ٹ نے ڈگری کردیا اور ہائی کورٹ نے ختم کردیا ۔ سپریم کورٹ میں گئے سپریم کورٹ میں جس بنیاد پے نوٹس کئے گئے قانونی زبان میں اجازت دی گئی کہ ہاں اس مقدمے کو سنا جائے گاوہ ا س پوائنٹ پے تھا کہ قبضہ کے بغیر گفٹ ہوسکتا ہے اور حق وراثت سے محروم رکھنے کے لئے اس گفٹ ڈیڈ کو بنایا گیا یہ دو پوائنٹس تھے جس کی وجہ سے اجازت دی گئی ۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ زبانی ہبہ یاداشت ہبہ نامہ اور تحفے کا اعلان اور اس کے بعد رجسٹرڈ گفٹ ڈیڈ کیا چیز ہوتی ہے؟زبانی ہبہ یہ ہوتا ہے کہ اے نے بی کومکان ہبہ کردیا اسکا قبضہ بھی دے دیا ۔ اب یہ زبانی ہبہ آج ہوا دو ماہ کے بعد ہبہ کرنے والے نے کہا کہ میری زندگی کا پتا نہیں تو اس کو تحریری شکل میں لے آئیں وہ پھر یادداشت ہبہ نامہ تحریر کرتے ہیں کہ میں نے دو ماہ پہلے اس کو روبرو گواہان یہ مکان ہبہ کرنے کی آفر کی اوراس نے وہ آفر قبول کی جس کے نتیجے میں میں نے اسی روز قبضہ مکان دے دیا ۔ یہ یادداشت ہبہ نامہ ہوگئی ۔ اب اسی یادداشت ہبہ نامہ کو رجسٹرڈ کروالیتے ہیں رجسٹریشن ہونے کے بعد اس ہبہ کا انتقال ہوجاتا ہے ۔ آفر کرنا اس آفر کو قبول کرنا اور اس آفر کی قبلولیت کے نتیجے میں قبضہ مل جانا ۔ اب اس میں جو مقدمہ فائل کیا گیا ٹرائل کورٹ کے سامنے وہ مقدمہ یہ فائل کیا گیا کہ جس کو ہبہ ہوا تھا اس نے دعویٰ دائر کیا کہ یہ پراپرٹی میرے باپ نے مجھے ہبہ کی اب یہ میرے بھائی قبضہ مجھے واپس نہیں کررہے ان سے قبضہ دلوایا جائے ۔ غور طلب بات ہے کہ اس نے یہ کیس فائل کیا اب بھائی جب عدالت میں آئے تو انھوں نے اپنے جواب دعوے میں تحریری بیان میں یہ کہا کہ وراثتی حق سے محروم کرنے کے لئے یہ ہبہ نامہ بنایا گیا ہے جس کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ہے یہ ہبہ نامہ جالی ہے فراڈ پے مبنی ہے اور جال سازی سے بنایا گیا ہے یہ دونوں چیزیں آپ غور سے دیکھئے گا غور سے سنیئے گا ۔ اب اس کیس میں عدالتوں نے ایک چیز اپنے ذہن میں بیٹھا لی کہ یہ گفٹ قبضے کے بغیر ہے تعمیری قبضہ، واضع قبضہ، حقیقی قبضہ اسکو نہیں ملا کیوں کہ دیگر بھائی ادھر قابض تھے ۔ اب ٹرائل کورٹ نے اس چیز کو ہی بنیاد بناتے ہوئے دعویٰ قبضہ کا قبضے کی بازیابی کا خارج کردیا ۔ ایپلٹ کورٹ میں گئے تو ایپلٹ کورٹ میں وہ دعویٰ جو خارج کیا گیا تھا اس حکم کو کالادم قرار دیا اور دعویٰ ڈگری کردیا کہ ہاں اس کو قبضہ ملنا چاہیے ۔ ہائی کورٹ نے ٹرائل کورٹ کو تسلیم کیا اور اس نے کہا کہ ٹرائل کورٹ کی بات درست ہے کہ اس میں قبضہ نہیں تھا اور قبضے کے بغیر گفٹ نہیں ہوتا ۔ اب ان تینوں عدالتوں میں جو واضح طور پر چیز سامنے آئی کہ قبضے کے بغیر گفٹ نہیں ہوتا ۔ قانون کی زبان میں یہ سپریم کورٹ تک تمام عدالتیں مانتی ہیں اس میں کوئی دوسری رائے نہیں ہے ۔ اب جو بات سمجھنے والی ہے وہ کہ سپریم کورٹ تک جب یہ معاملا گیا تو سپریم کورٹ نے لمحہ بہ لمحہ اس کے ساتھ اس عرضی دعویٰ کو بھی پڑھا اور گہرائی کے ساتھ اس کے جواب دعوے کو بھی پڑھا اور ایک قانون بنایا کہ التجا دعویٰ اور جواب دعویٰ اس سے باہر آپ نہیں جاسکتے ۔ سپریم کورٹ نے اس کوغور سے دیکھا ۔ دیکھنے کے بعد سپریم کورٹ نے یہ کہا ایک شخص عرضی دعویٰ میں جو مقدمہ بناتا ہے یہ بعد میں اس مقدمے کو کسی اور طرف نہیں لے کے جاسکتا ۔ اسی طرح اس مقدمے میں اگر جواب دعوے میں جو مقدمہ اپنا قائم کیا ہے جو موقف اپنا قائم کیا ہے مدعی کے دعوے کو جھٹلانے کے لئے اس موقف سے باہر نہیں جاسکتا ۔ جب اس موقف سے باہر نہیں جاسکتا دونوں پارٹیز اپنے اس لکھے کی پابند ہیں اس لکھے کو ثابت کرنے کی پابند ہیں تو اگر کسی نے بنیاد کو ہی ٹچ نہیں کیا و ہ اس بنیاد کو اپنے مقدمے کی بنیاد نہیں بنا سکتے ۔ اس کیس میں کیا ہوا کہ جب سپریم کورٹ نے جواب دعویٰ اور عرضی دعویٰ پڑھا تو مدعلیان نے اپنے جواب دعوے میں یہ سٹنٹ ہی نہیں لیا تھا یہ بنیا د ہی نہیں رکھی تھی یہ موقف ہی اختیار نہیں کیا تھا کہ جناب قبضہ تو ہمارے پاس ہے یہ کیسا گفٹ ہے ؟جس میں قبضہ ہے ہی نہیں یہ بنیاد ہی نہیں تھی ۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ نیچلی عدالتوں نے اس موقف کے تحت فیصلے کئے کہ قبضے کے بغیر گفٹ نہیں ہوسکتا لیکن نیچلی عدالتوں نے اس چیز کو غور ہی نہیں کیا کہ یہ موقف تو مد علیہ کا ہے ہی نہیں مدعلیہ تو قبضے کو کہیں پے بات چیت ہی نہیں کررہا مدعلیہ تو کہہ رہا ہے کہ یہ گفٹ ڈیڈ جو بنی ہے یہ جال سازی کا نتیجہ ہے مدعلیہ یہ نہیں کہہ رہا کہ یہ گفٹ ڈیڈ جال سازی کانتیجہ ہے جس کو مضبوط کرتی ہے یہ صورتحال کہ قبضہ تو ہمارے پاس ہے یہ نہیں کہیں پر کہا ۔ اس بنیاد پے سپریم کورٹ نے کہا کہ عدالتیں جوماتحت عدالتیں تھیں انھوں نے جو یہ ہولڈ کیا ہے کہ قبضے کے بغیر گفٹ نہیں وہ بالکل درست ہولڈ کیا ہے قانون کی حد تک اس مقدمے کے حقائق تک یہ درست نہیں ہے کیونکہ کے اس مقدمے کے حقائق میں قبضے کا نہ دیا جانا گراءونڈہی نہیں ہے اور اس گفٹ ڈیڈ کو فراڈ اور فورجری کے تحت بنایا جانا وہ ثابت نہیں کرسکے کس بنیاد پے مرنے والے نے اپنی زندگی میں وہ گفٹ کیا وہ گفٹ ڈیڈ عدالت میں گئی عدالت میں جاکے مرنے والے نے تسلیم کیا کہ ہاں میں نے یہ پراپرٹی اپنے اس بیٹے کو ہبہ کردی ہے گفٹ کردی ہے مکمل گفٹ ہو چکی ہے قبضہ بھی چلا گیا ہے ۔ میں نے آفر کی اس نے قبول کرلی قبضہ بھی اس کے پاس چلا گیا ۔ نہ اس آرڈر کو چیلنج کیا اس فیصلے کو بھی نہیں چیلنج کیا کہ یہ فیصلہ آج ہمارے علم میں آرہی ہے یہ بھی اجتماعیت کا نتیجہ ہے باپ کو ورغلا کے لے گیا اور نہ ہی انھوں نے قبضے کو چیلنج کیا ہے کہ اہم اجزاء قبضہ ہے اور قبضہ تو ہمارے پاس ہے اسلئے اس پوری حرف ربط میں اور سپریم کورٹ نے کہا کہ وہ گفٹ ہوا وہ گفٹ درست تھا وہ گفٹ بالکل ٹھیک تھا اوراس کے نتیجے میں یہ بھائی اس مکان کو خالی کریں اور قبضہ جو ہے وہ حوالے کریں جس کو گفٹ ہوا ہے ۔ ان تمام باتوں کو ذہن میں رکھتے ہوئے آئندہ جو بھی معاملات ہوں آپ کے حق پے ڈاکہ ڈلے یا کوئی آپ کے حق میں کوئی ڈاکہ ڈالنا چاہیے تو ان چیزوں کو ذہن میں رکھیں گے اور جو کام جو اس کیس میں نہیں ہوئے وہ اگر کریں گے تو معاملات آپ کے حق میں جائیں گے ۔
Leave a comment