فراڈ کے ذریعے حاصل کیا گیا فیصلہ اور فرمان(2)
Admin
09:07 AM | 2020-02-11
میں نے آپ کو سی پی سی کا سیکشن12 ذیلی سب سیکشن2 پے لیکچر دیا پہلا ۔ لیکن12-2کو 12-2 ایک ہماری قانونی برادری میں جو ہے نہ یہ لفظ بولا جاتا ہے اصل میں ہے سی پی سی کا سیکشن12 ذیلی سب سیکشن(سول طریقہ کار آف کورٹ)، عدالت کے سول طریقہ کار کے سیکشن 12 ذیلی سیکشن2- اب سیکشن 12- جوہے وہ میں آپ کو پڑھے دیتا ہوں تاکہ آپ جو ہے نہ اس کے بارے میں تھوڑی سی پتا لگ جائے کہ قانون بھی کیا کہتا ہے ۔ اب سیکشن 12 کہتا ہے مزید سوٹ کرنے کے لئے بار اس کا سب سیکشن1 کیاہے؟ جہاں کسی بھی وجہ سے کاروائی کے کسی خاص وجہ کے سلسلے میں مزیدمقدمہ قائم کرنے سے متعلق اصولوں کے تحت منصوبہ سازی کا پابندنہی
ں ہوتا ہے وہ کسی بھی عدالت میں ایسی کاروائی کے اسباب کے سلسلے میں انسٹی ٹیوٹ سوٹ نہیں ہوگا جس پر عدالت درخواست دے گی ۔ یہ تو صاف ہوگیا مدعی کوروک دیا قوانین نے کہ آپ کوئی دعویٰ نہیں مزید دعویٰ نہیں دائر کرسکتے تو وہ دعویٰ دائر نہیں کرسکتا ۔ اب ذیلی سیکشن2 ہے جو ہمارے معاشرے میں آپریٹو ہے وہ کیا ہے؟ جہاں کوئی فرد دھوکہ دہی کی غلط نمائندگی کی استدعا پر فیصلے کے حکم نامے یا حکم کا مقابلہ کرتا ہے یا کسی دائرہ اختیار کو چاہتا ہے وہ عدالت میں درخواست دے کر ریمانڈ حاصل کرئے گا جو حتمی فیصلے کا حکم یا حکم منظور کرتا ہے نہ کسی الگ مقدمے کے ذریعے ۔ اب یہ چیز آپ لوگ ذہن میں رکھ لیں کہ اگر کسی مقدمے میں کسی دیوانی مقدمے میں فراڈ کھیلا گیا ہے، غلط بیا نی کی گئی ہے یا اس عدالت کواختیار سماعت نہیں تھی اور یہ فراڈ کرتے ہوئے ، غلط بیانی کرتے ہوئے اور بغیر اختیار سماعت کوئی حکم، اختیار سماعت یا فرمان وہ حاصل کرلی گئی ہے تو آپ کو علیحدہ سوٹ فائل کرنے کی ضرورت نہیں ہے ۔ کسی نے آپ کے خلاف ایک دعویٰ دائر کیا دعویٰ دائر کرنے کے بعد اس نے کورٹ سے فراڈ کیاجو آپ بیان کرسکتے ہیں کہ یہ فراڈ کیا غلط بیانی کی جوآپ عدالت کو بتا سکتے ہیں کہ یہ یہ غلط بیانی کی عدالت کو اختیار سماعت نہیں تھی آپ بتا سکتے ہیں اس اس وجہ سے آپ کو اختیار سماعت نہیں ہے اور وہ فیصلہ اور فرمان حاصل کرلیتا ہے اور اس کے اثرات ہیں آپ تو آپ کو اس کو ختم کروانے کے لئے علیحدہ دعویٰ دائر کرنے کی ضرورت نہیں ہے آپ نے ایک درخواست لکھنی ہے اب اس درخواست کی تشکیل کیا ہوگی؟ اس درخواست کی تشکیل یہ ہوگی کہ آپ نے وہ درخواست اسی عدالت میں فائل کرنی ہے جس عدالت میں وہ مقدمہ فیصلہ ہوا ۔ دو چیزیں یہاں پے آگئی عام بندے بھی اس سے استوادہ کرسکتے ہیں لیکن یہ لیکچر خصوصاَ وکلاء کے لئے ہے اب یہاں پے دو چیزیں آگئی کہ اسی عدالت میں وہ درخواست دائر ہوگی جس عدالت نے وہ فیصلہ اور فرمان یا وہ حکم پاس کیا ۔ اب اگر وہ عدالت تو موجود ہے دو چیزیں میں بتانا چاہ رہا ہوں اس کو غور سے سنئے گا ۔ عدالت موجو د ہے لیکن جج صاحب تبدیل ہوتے گئے ہیں ۔ اب وہ جج صاحب نہیں کوئی اور جج صاحب ہیں تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ وہ جج صاحب تبدیل ہوگئے تو کورٹ تبدیل ہوگئی ہے کورٹ موجو د ہے ۔ آپ نے اسی کورٹ میں جانا ہے آپ کو انگلش برانچ میں موجود جو سٹاف ہیں سیشن جج کے وہ آپ کو بتا دےگا آپ جائیں گے آپ کہیں گے جی 1997 میں ان جج صاحب نے یہ فیصلہ کیا ہے ہ میں دیکھ کر بتائیں اپنا ریکارڈکہ یہ کورٹ ابھی تک جاری ہورہی ہے یا ختم ہوگئی ہے وہ دیکھتا ہے وہ دیکھ کے کہتا ہے جی یہ ابھی تک کورٹ موجود ہے اور اس میں اس ٹائم یہ جج صاحب ہے ۔ آپ کو دوسرے دعوجات کی طرح کہ سینئر سول جج کو فائل کریں گے تو مارک ہوگا مارک ہوکے جائے گا ایسے نہیں فائل کرنا آپ نے براہ راست اسی عدالت میں جانا ہے اور اس میں وہ درخواست فائل کرنی ہے وہ درخواست فائل کرنے کے بعد کیا کیا چیزیں لگی ہونگی وہ میں بعد میں بتاتا ہوں ۔ اب اگر وہ کورٹ ختم ہوچکی ہے وہ کورٹ ختم ہوچکی ہے ۔ 1997 میں ایک جج صاحب نے ایک فیصلہ دے دیا فیصلہ دینے کے بعد وہ چھ سات ججز تبدیل ہوئے اس کے بعد ایک مرحلہ ایسا آیا کہ انتظامی سطح پر اس کورٹ کو ختم کردیا گیا اس کورٹ کا جتنا کام تھا جتنے مقدمات تھے وہ تقسیم کردیئے گئے مختلف عدالتوں میں ا ب جس عدالت نے وہ فیصلہ کیا تھا یا وہ آرڈر پاس کیا تھافیصلہ فرمان دیا تھا یا آرڈر پاس کیا تھا اب وہ عدالت موجود نہیں ہے وہ عدالت ختم ہوچکی ہے ۔ عدالت بندے کا نام نہیں عدالت ایک موجود رہتی ہے ججز آتے جاتے رہتے ہیں عدالت اُدھر موجود رہتی ہے اب وہ عدالت ختم ہوگئی اس میں جتنے مقدمات تھے وہ مختلف عدالتوں میں تقسیم کردیئے گئے وہ آخر میں عدالت کو ختم کردیا گیا ۔ اب کیا طریقہ کار ہے آپ کے پاس آپ نے وہی 12-2 کی درخواست تیار کی ہوئی آپ کے پاس موجود ہے اس کے اوپرایک آپ نے درخواست کورننگ لگا نی ہے اس میں بیان کرنا ہے آپ نے ڈسٹرکٹ جج کو با عدالت جنا ب ڈسٹرکٹ جج فلاں فلاں شہر اس میں آپ نے درخواست میں لکھنا ہے کہ جناب یہ فیصلہ فلاں سال میں ہوا تھا اب ہ میں پتا چلا ہے کہ یہ عدالت ختم ہوچکی ہے لہذا آپ سے استدعا ہے کہ یہ فیصلہ اور فرمان یا یہ آرڈر فراڈ پر مبنی ہے ، غلط نمائندگی پر مبنی ہے، بغیر اختیار سماعت ہے تو ہم یہ 12-2 کی درخواست فائل کررہے ہیں جو اس درخواست کے ساتھ لف ہے اس درخواست کو کسی سول جج کو مارک کردیا جائے تاکہ اس کو فیصلہ کرئے ڈسٹرکٹ جج اس کو بجھوادے گا کسی بھی سول جج کے پاس جس کی اختیار سماعت میں وہ آتا ہے اس کے پاس بجھوا دے گا کہ آپ جو ہے نہ اس کو فیصلہ کرو اب یہ تو ہوگیا فائل کرنے کا ۔ اب اس درخواست کی تشکیل 1-اس عدالت کانام جس عدالت میں یہ جانی ہے اس وقت جو جج صاحب موجود ہیں اس عدالت میں اس کا نام 2-نیچے آپ نے لکھنا ہے اس دعوے کا عنوان بحوالہ یا انگلش میں ریفرنس ٹو آپ نے اس دعوے کا عنوان لکھنا ہے جوفراڈ اور غلط نمائندگی پے بنیاد کرتے ہوئے فائل کیا گیا یا اختیار سماعت نہیں تھی ۔ 3-پھر نیچے لکھنا ہے فیصلہ کی تاریخ کہ جب یہ فیصلہ ہوا تھا ۔ 4-پھر اس کے بعد آپ نے پارٹیوں کے نام لکھنے ہیں کہ اپنا نام لکھنا ہے آپ ایک ہیں دو ہیں چار ہیں وہ آپ نے لکھنا ہے آپ ہو جائیں گے درخواست گزار، درخواست دہندہ اوردونوں میں تھوڑا سا فرق ہے وہ میں آپ کو بتا دیتا ہوں ۔ 5-اب کن کے خلاف آپ نے کرنا ہے جنھوں نے وہ دعوی دائر کر کے ڈگری حاصل کی ۔ فیصلہ حاصل کیا یا کوئی آرڈر حاصل کیا اب ان کا نام لکھ کے نیچے جواب دہندگان نیچے عنوان دے دینا ہے فیصلے اور حکم نامے کو ایک طرف رکھنے کے لئے قانون کے سارے مضر مقدمات کے ساتھ سیکشن12- سب سیکشن 2- سی پی سی ریڈ کے تحت درخواست ، تاریخ فلاں فلاں کی طرف سے منظور کیا گیا فلاں فلاں یا آرڈر تاریخ فلاں فلاں کی طرف سے منظور کیا گیافلاں فلاں عنوان کے مطابق فلاں فلاں یہ آپ نے عنوان دے دینا ہے ۔
Leave a comment