سول سوٹ فائل کرنے کا طریقہ(2)
Admin
10:24 AM | 2020-02-03
اب ایک وکیل صاحب نے سوال پوچھا کہ جناب یہ بھی تو کوئی نکال سکتا ہے تو بھئی اگر آپ کو اتنا شک ہے کہ یہ بھی کوئی نکا ل سکتا ہے تو یہ دستاویز عدالت سٹیمپ کرتی ہے فائل کی جب آپ سوٹ فائل کرتے ہو تو عدالت فائل کی سٹیمپ اس پر لگاتی ہے ۔ اب مصدقہ نکل کے لئے لازمی ہے کہ جس دستاویزات پے عدالت کے فائل کی سٹیمپ اور سائن ہونگے وہ مصدقہ کاپی نکلے گی آپ کو اگرشک ہے کہ آپ کے دستاویزات ختم کردیئے جائیں گے توآپ فوری طور پر اسکی سرٹیفائی کاپی لے کے اپنے پاس رکھ لیں اور اگر کل کو یہی کھینچ دیا گیا ہے تو آپ دوبارہ تیار کرواسکتے ہیں اس فائل کو ۔ میری آپ سے ایک گزارش ہے آپ ج
ب بھی دعویٰ کریں موکل آتا ہے فیس دیتا ہے جب بھی دعویٰ دائر کریں آپ فوری طور پر پوری مثل کی جس جس پے فائل کی سٹیمپ ہے اس کی سرٹیفائی کاپی کروائیں ۔ ہوتا کبھی کبھار ہے لیکن کبھی کبھار ہوسکتا ہے فائل کی پوری سرٹیفائی کاپی لینے میں زیادہ سے زیادہ چار پانچ سو روپے لگتے ہیں ہزار روپے لگ جاتا ہوگا ۔ لیکن اس کا فائد ہ یہ ہے کہ اگر آپ کی مثل گم گئی ہے یا مخالف پارٹی نے گما دی ہے فائدہ لینے کے لئے تو آپ کے پاس سرٹیفائی کاپی موجود ہوگی آپ اس کو فوری طور پر اس فائل کو دوبارہ بنوا سکتے ہیں بغیر کسی تاخیر کے اور اگر وہ فائل دوبارہ بن جاتی ہے اگر آپ کے پاس سرٹیفائی کاپی ہوگی تو دوبارہ بن جائے گی ۔ اب یہ وہ کاپی اصول ۔ 1 ، آرڈر ۔ 13 کے تحت جو آپ نے ساتھ منسلک کرنے ہیں ۔ اب اس کے بعد آپ نے اصول14 ، آرڈر7- کے تحت ایک انڈر ٹیکنگ دینی ہے عدالت کو وہ انڈر ٹیکنگ تین مرحلے پے ہیں ۔ پہلا مرحلہ عدالت آپ سے پوچھتی ہے کہ جناب آپ نے اس شکایت اس دعوے کودائر کرتے ہوئے کوئی دستاویزات ساتھ لگائے ہیں ۔ دوسرا مرحلہ کہ آپ کے قبضے میں کیا کوئی ایسی دستاویزات ہیں جو آپ مستقبل میں پیش کروگے؟ جو اب آپ پیش نہیں کر سکے ۔ تیسرا مرحلہ کیا کوئی ایسے دستاویزات ہیں جن پے آپ اعتماد رکھتے ہو لیکن وہ آپ کے قبضے میں نہیں ہیں ۔ اب یہاں پے ہم وکلاء ایک غلطی کر جاتے ہیں کہ ہم لکھ دیتے ہیں بعد از واضع تنقیحات، بعد از واضع تنقیحات، بعد از واضع تنقیحات اگر ضروری ہو تو، ایشوز کو فریمنگ کے بعد، ایشوز کے فریمنگ کے بعد یہ غلط ہے ۔ قانون نہ اسکی اجازت دیتا ہے نہ قانون اسکی تابعداری کرتا ہے نہ قانون اس کا پابند ہے ۔ قانون کی منشا یہ ہے کہ ہر چیز منصفانہ ہونی چاہیے انصاف کے لئے حیرت کی اجازت نہیں آپ کوئی سرپرائز نہیں دے سکتے ۔ ایک دستاویز آپ کے قبضے میں ہے، آپ کے ہاتھ میں ہے آپ اچانک کہتے ہو کہ جناب میں یہ پیش کرنا چاہتا ہوں ۔ قانون کہتا ہے نہیں بھئی اب یہ دستاویز ڈسٹ بین میں پھینک دو ۔ اگر تمھارے قبضے میں ، تمھارے تصرف میں ، تمھارے اختیار میں تھاتو تم نے سوٹ کی فائل کے دوران کیوں نہیں فائل کیا اور اگر تھا اور تم پیش نہیں کرنا چاہتے تھے تو تم نے کیوں نہیں اس کا ذکر کیا کہ جناب میرے دسترس میں ہے میں اسلئے بعد میں پیش کرون گا میں کسی وجہ سے نہیں کرنا چاہتا یا میرے قبضے میں ہے لیکن ایک ایسی جگہ پڑا ہوا ہے جہاں سے میں فوری طور پر نہیں لا سکتا ۔ پھر سرپرائز آتا ہے کہ آپ کسی کے ریکارڈ پے استدلال نہیں کر سکتے ۔ آ پ کسی کے ریکارڈ میں استدلال تب دیکھائیں گے ریلائنس بت لے کر آئیں گے جب آپ نے عدالت کو کہا ہوگا کہ جناب میں نے یہ یہ ریکارڈ ۔ اب دیکھیں نہ ایک پراپرٹی ہے اب اسکا اصل ریکارڈ ریونیو ڈیپارٹمنٹ متعلقہ میں پڑا ہوا ہے، کسی پٹوار سرکل میں پڑا ہوا ہے یا کسی سب رجسٹرار کے پاس پڑا ہوا ہے اور مجھے پتا ہے کہ یہ دستاویزات وہاں پڑے ہوئے ہیں تو مجھے اس پے بھروسہ کرنا چاہیے ۔ مجھے عدالت کو بتانا چاہیے کہ میں مستقبل میں ان دستاویزات پے بھروسہ کرنا چاہتا ہوں ۔ ا سکے لئے یہ پرفارما بنا ہوا ہے یہ اصول 14 ، آرڈر 7 پڑھ لیجئے گا اس میں تفصیل ساری لکھی ہوئی ہے ۔ پہلا کالم کہ آپ نے کون کون سی دستاویزات اس دعوے کو دائر کرتے وقت ساتھ لگائی ہیں اس میں لکھ دینا ہے بمطابق فہرست دستاویزات لف کردہ اصول1 ، آرڈر13 کے تحت یہ ۔ دوسرے کالم میں کیا کوئی دستاویزات ایسے ہیں جوآپ مستقبل میں پیش کرنا چاہتے ہیں اسکی تفصیل لکھ دیں ۔ تیسرا کالم میں کہ کیا کوئی ایسے دستاویزات ہیں جن پے آپ اعتماد رکھتے ہیں لیکن وہ آپ کے قبضے میں نہیں ہے اصل دستاویزات کسی اور کے قبضے میں ہیں وہ محکمہ بھی ہوسکتا ہے ، وہ پرائیویٹ پرسن بھی ہوسکتا ہے، وہ آپ کا مد علیہ بھی ہوسکتا ہے کہ مد علیہ کے قبضے میں ہے ۔ ہاتھ پاءوں پھول جاتے ہیں جب ایک سائل آ کے کہتا ہے کہ جناب فلاں فلاں پراپرٹی میرے والد کی ملکیت تھی لیکن میرے پاس دستاویزات کوئی نہیں ہے تو میں کیا کروں دستاویزات مدعلیہ کے پاس ہے ۔ بھئی آپ کو کوئی نہیں روک رہا آپ فلا ں فلاں پراپرٹی کی تفصیل لکھیں کہ مجھے مزید تفصیل کا پتا نہیں ہے تمام دستاویزات مدعلیہ کے قبضے میں ہیں میرا اس پے حق ہے مجھے دیا جائے ۔ عدالت فوری طور پر مدعلیہ کو کہے گی کہ ان ان پراپرٹیوں کے دستاویزات تمھارے پاس ہیں وہ جھوٹ بول دیں گی کہ میرے پاس تو نہیں میرا تو کوئی تعلق واسطہ نہیں ۔ معاملہ یہاں پے ختم نہیں ہوجائے گا آپ لوکل کمیشن کی درخواست دیں ۔
Leave a comment