ایک خاتون نے سوال کیا ہے کہ میرا شوہر شکی مزاج ہے مارتا پیٹتا ہے طلاق نہیں دیتامیرے پاس اس کا حل کیا ہے؟
جناب اس کا بڑاسادہ سا حل ہے کہ پہلے آپ عدالت میں جائیں اگر آپکے بچے ہیں تو عدالت میں آپ نے پہلے بحالی کا ان بچوں کا اور اپناوہ دعویٰ دائر کرنا ہے اگر تو مرد ضدی نہیں ہے تو وہ لائین پے آجائے گا اور اپنے خاندا ن کو بچائے گا اپنے خاندانی نظام کو بچائے گا اور آپ کے ساتھ خوش اسلوبی کے ساتھ رہنا شروع کردے گا اگر آپ اپنا گھر بسانا چاہتی ہیں اور گھر بسانے میں ہی آپ کی بقاء ہے ۔ اگر وہ پھر بھی نہیں مانتا تو پاکستان کے قوانین میں آپ کو بہت زیادہ سہولیات دی
ہوئی ہیں محمڈن لاء ز پاکستان میں سارے کے سارے بیوی کے لئے ہیں ۔
مرد کو تحفظ ڈھونڈنا پڑتا ہے اور عورت کیلئے تحفظ کتابوں میں کھلا پڑا ہے ۔ آپ خلع کا دعویٰ دائر کریں اس قانون میں ترمیم سے پہلے سالہا سال بیوی کو لگ جاتے تھے خلع لینے میں لیکن اب قانون نے اتنی آسانی پیدا کر دی ہے کہ آپ اگر عدالت میں جا کر صرف یہ کہہ دیں کہ مجھے اس شخص سے نفرت ہے اور میں اس کے ساتھ بطور بیوی نہیں بسنا چاہتی تو عدالت کے پاس دوسرا کوئی راستہ نہیں ہے عدالت آپ کو کبھی بھی انکار نہیں کر سکتی اور وہ آپ کو خلع کی ڈگر ی جاری کردے گی ۔ اس خلع کی ڈگر ی کوآپ نے سات دن کے اندر اندر اسکی مصدقہ نقل مہیا کرتی ہے یونین کونسل کوآپ کے وکیل صاحب اس کو بہت اچھی طری جانتے ہونگے کہ ڈگری ہونے کے سات دن کے اندر اندرانھوں نے عمل کی فیس جمع کروانی ہے عدالت میں اور وہ عدالت کے ذریعے وہ نقل متعلقہ یونین کونسل میں جائے گی اور وہ یونین کونسل پابند ہوگی وہ نوے دن جو آپ کی عدت کی مدت مکمل ہونے کے بعد آپ کو طلاق کا سرٹیفیکیٹ جاری کر دے ۔ اس نوے دن کے اندر اندریونین کونسل کی ذمہ داری ہوگی کہ وہ حتی الا امکانکوشش کرئے اس مرد کو بلائے آپ کے شوہر کو بلائے اور حکم ربی کے مطابق عدت کی جو مدت کے دوران اس میں کوئی سبب پیدا کردے اور اگر کوئی سبب پیدا نہیں ہوتا تو نوے دن کے اندر اندر آپ کو طلاق سرٹیفیکیٹ مل جائے گا اور اس کے بعد آپ اپنی دوسری شادی کر سکتی ہیں یا جو بھی آپ کرنا چاہیں ۔
Leave a comment