Q. اسلام علیکم۔ ہم دو سگے اور دو سوتیلے بھای ہیں۔ ہماری والدہ حیات ہیں والد کا انتقال ہو گیا ہے۔ ٹوٹل 5 حصے دار ہیں۔ تقسیم کا طریقہ کیا ہو گا۔ جو حصہ دار اپنا حصہ نہی لینا چاہتا اس سے کیا ڈاکیومنٹ دارکار ہو گا۔

Ans.


پہلی بات یہ کہ اگر سوتیلے بھائی ولد کی طرف سے ہیں تو شریعی قانون کے مطابق حصہ دار ہیں اور اگر والدہ کی طرف سے سوتیلے ہیں (مطلب آپ کی والدہ نے آپ کے والد سے پہلی شادی ختم ہونے کے بعد نکاح کیا اور سوتیلے بھائی پہلے نکاح سے ہیں) تو حصہ کا حق نہیں رکھتے ۔

دوسرا جو حصہ دار حصہ نہیں لینا چاہتا اس سے دستبرداری نامہ لکھوا لیں

شکریہ