اسلامی جمہوریہ پاکستان کا دستور، دیباچہ
Admin
09:54 AM | Feb 11
اسلامی جمہوریہ پاکستان کا دستور [ترمیم شدہ لغایت ۳۱ مئی، ۲۰۱۸] قومی اسمبلی پاکستان دیباچہ قومی اسمبلی پاکستان نے ۱۰اپریل۱۹۷۳کو دستور کی منظوری دی جس کی توثیق صدر اسمبلی نے ۱۲ اپریل ۱۹۷۳ کو کی ، اور اسمبلی نے اسلامی جمہوریہ پاکستان کا دستور شائع کردیا۔ اس وقت سے لے کر اب تک، اس میں متعدد ترامیم کی گئی ہیں اور یہ امر لازم اور قرین مصلحت ہوگیا ہے کہ اسمبلی کی جانب سے دستور کا تازہ ترین اور مستند متن شائع کیا جائے۔ اس آٹھویں اشاعت ، جس کا مقصد دستور کا تازہ ترین متن پیش کرنا ہے، میں آج تک کی گئی تمام ترامیم شامل ہیں۔ تمہید چونکہ ا
لہ تبارک و تعالیٰ ہی پوری کائنات کا بلاشرکتِ غیرے حاکم مطلق ہے
اور پاکستان کے جمہور کو جو اختیار و اقتدار اس کی مقرر کردہ حدود کے اندر
استعمال کرنے کا حق ہوگا، وہ ایک مقدس امانت ہے؛ چونکہ پاکستان کے جمہور کی
منشاء ہے کہ ایک ایسا نظام قائم کیا جائے؛
جس میں مملکت اپنے اختیارات واقتدار کو جمہور کے منتخب کردہ نمائندوں کے
ذریعے استعمال کرے گی؛ جس میں جمہوریت، آزادی ، مساوات، رواداری اور عدل
عمرانی کے اصولوں پر جس طرح اسلام نے ان کی تشریخ کی ہے، پوری طرح عمل کی
جائے گا؛
جس میں مسلمانوں کو انفرادی اور اجتماعی حلقہ ہائے عمل میں اس قابل بنایا
جائے گا کہ وہ اپنی زندگی کو اسلامی تعلیمات و مقتضیات کے مطابق ، جس طرح
قرآن پاک اور سنت میں ان کا تعین کیا گیا ہے، ترتیب دے سکیں؛
جس میں قرار واقعی انتظام کیا جائے گا کہ اقلیتیں آزادی سے اپنے مذاہب پر
عقیدہ رکھ سکیں اور ان پر عمل کرسکیں اور اپنی ثقافتون کو ترقی دے سکیں؛
جس میں وہ علاقے جو اس وقت پاکستان میں شامل یا ضم ہیں اور ایسے دیگر علاقے
جو بعدازیں پاکستان میں شامل یا ضم ہوں ایک وفاق بنائیں گے جس میں وحدتیں
اپنے اختیارات و اقتدار پر ایسی حدود اور پابندیوں کے ساتھ جو مقرر کردی
جائیں ، خودمختار ہوں گی؛
جس میں بنیادی حقوق کی ضمانت دی جائے گی اور ان حقوق میں قانون اور اخلاق
عامہ کے تابع حیثیت اور مواقع میں مساوات ، قانون کی نظر میں برابری ،
معاشرتی، معاشی اور سیاسی انصاف اور خیال، اظہار خیال ، عقیدہ، دین ، عبادت
اور اجتماع کی آزادی شامل ہوگی؛
جس میں اقلیتوں اور پسماندہ اور پست طبقوں کے جائز مفادات کے تحفظ کا قرار
واقعی انتظام کیا جائےگا؛
جس میں عدلیہ کی آزادی پوری طرح محفوظ ہوگی؛
جس میں وفاق کے علاقوں کی سالمیت ، اس کی آزادی اور زمین ، سمندر اور فضائ
پر اس کے حقوق مقتدر کے بشمول اس کے جملہ حقوق کی حفاظت کی جائے گی؛
تاکہ اہل پاکستان فلاح و بہبود حاصل کرسکیں اور اقوام عالم کی صف میں اپنا
جائز اور ممتاز مقام حاصل کرسکیں اور بین الاقوامی امن اور بنی نوع انسان
کی ترقی اور خوش حالی میں اپنا پورا حصہ ادا کرسکیں:
لہٰذا، اب ، ہم جمہور پاکستان؛
قادرِمطلق اللہ تبارک و تعالیٰ اورا س کے بندوں کے سامنے اپنی ذمہ داری کے
احساس کے ساتھ؛
پاکستان کی خاطر عوام کی دی ہوئی قربانیوں کے اعتراف کے ساتھ؛
بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کے اس اعلان سے وفاداری کے ساتھ کہ
پاکستان عدل عمرانی کے اسلامی اصولوں پر مبنی ایک جمہوری مملکت ہوگی؛
اس جمہوریت کے تحفظ کے لئے وقف ہونے کے جذبے کے ساتھ جو ظلم وستم کے خلاف
عوام کی انتھک جدوجہد کے نتیجے میں حاصل ہوئی ہے؛
اس عزم بالجزم کے ساتھ کہ ایک نئے نظام کے ذریعے مساوات پر مبنی معاشرہ
تخلیق کر کے اپنی قومی اور سیاسی وحدت اور یک جہتی کا تحفظ کریں؛
بذریعہ ہذا ، قومی اسمبلی میں اپنے نمائندوں کے ذریعے یہ دستور منظور کر کے
اسے قانون کا درجہ دیتے ہیں اور اسے اپنا دستور تسلیم کرتے ہیں۔
Leave a comment