Q. اسلام وعلیکم میرے والد صحاب کے فوت ھونے کے بعد بھایئوں نے والدہ کے ساتھ اچھا سلوک نھی کیا۔ جس کہ بعد والدہ نے پراپرٹی جو والد صحاب کے نام تھی عدالت میں جا کر سب بچوں کے نام کر دی جو سب شادی شُدہ تھے ۔پوچھنا یہ ھے کہ اب وہ سب میں برابر میں تقسیم ھو گی یا بیٹے کےوہ ھی دو حصے اور بیٹی کا ایک ۔کیوں کہ اب والدہ بھی زندہ ھی ھیں۔شکریہ۔اُمید ھے آپ جواب ضرور دے گے۔
Ans.
اسلام و علیکم محترم۔۔۔
شریعی قانون کے مطابق جس کا جتنا حصہ بنتا ہے اتنا ہی ملے گا۔۔
شکریہ